کراچی(رپورٹ/خورشید عباسی)ضلع بے نظیر آباد نواب شاہ کے علاقے لاکھاٹ کے جنگلات ڈاکوئوں کا مرکز بن چکے ہیں ، ذرائع کے مطابق سیکڑوں ایکڑ سرکاری و غیر سرکاری زمین پر ڈاکوئوں کا قبضہ ہے جبکہ پولیس کوئی کارروائی نہیں کرسکی ہے ۔ ملزمان کی گرفتاری کیلئے محکمہ داخلہ سندھ نے 9 ملزمان وزیرعرف اسرارپر 15لاکھ روپے،گلزار جتوئی پر 15لاکھ روپے ، سیفل عرف بگی پر 15لاکھ روپے ، رستم جتوئی پر10لاکھ روپے ، پنوپر 10لاکھ روپے ، شاہ نوازپر 10لاکھ روپے ،حاجی ولدبہادرپر 5لاکھ روپےاورسکندر پر 5لاکھ روپے سر کی قیمت مقرر کرنے کیلئے وزیر اعلی سندھ کو سمری بھیج دی ہے تاہم ابھی تک اس کی منظوری نہیں ہوئی ہے ۔ذرائع کے مطابق ملزمان نے زمین کے تنازع پر مقامی زمیندار غلام شبیر جتوئی کو فائرنگ کرکے قتل کرچکے ہیں جس کی ایف آئی آر لاکھاٹ تھانہ پر درج ہے ۔ اس سلسلے میں رابطہ کرنے پر ایس ایس پی بے نظیر آباد نواب شاہ تنویر تو نیو نے جنگ کو بتایا کہ مذکورہ ملزمان ڈاکو نہیں ہیں تاہم ان پر مقامی زمیندار غلام شبیر جتوئی کے قتل کا الزام ہے ان ملزمان کی گرفتار کیلئے پولیس کوشش کررہی ہے تاہم ان ملزمان کے خلاف دشمنی کی بنیاد پر زیادہ تر مقدمات جھوٹے درج کرائے گئے ہیں جن کی ہم تحقیقات کررہے ہیں ۔ تنویر تونیو نے بتایا کہ سندھ کے دیگر علاقوں میں ڈاکوئوں کے خلاف کارروائیاں ہونے کے بعد ڈاکوئوں کے کچھ گروپوں نے ضلع بے نظیر آباد کارخ کیا ہے کیونکہ یہ ماضی میںیہ پر امن علاقہ رہا ہے تاہم پولیس ڈاکوئوں کے خلاف کارروائیوں میں مصروف ہے۔