لاڑکانہ کی رہائشی لڑکی کو کراچی سے بازیاب کروالیا گیا، پولیس نے مبینہ شوہر سمیت لڑکی کو جوڈیشل مجسٹریٹ لاڑکانہ کی عدالت میں پیش کردیا، جہاں لڑکی نے اپنا بیان ریکارڈ کروادیا۔
لڑکی نے اپنے بیان میں کہا کہ میں نے مسلمان ہوکر اپنی مرضی سے شادی کی تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکی کے والد نے چند روز قبل بیٹی کے اغواء کا مقدمہ درج کروایا تھا۔
لڑکی نے عدالت کو دیئے گئے اپنے بیان میں کہا کہ میں نے مسلمان ہو کر اپنی مرضی سےشادی کی ہے، مجھے اور میرے شوہر کو تنگ نہ کریں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جوڈیشل مجسٹریٹ نے لڑکی کو دارالامان بھیجنے کے احکامات دے دیئے، لڑکی کو دارا لامان بھیجنے سے قبل والدین سے ملوایا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ عدالت نے محمد فواد کو جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
محمد فواد نے پولیس کو بیان دیا کہ لڑکی نے میرے آفس پہنچ کر مسلمان ہونے کی خواہش کا اظہار کیا تھا، سمجھانے کے باوجود نہ مانی تو اسے اپنے گھر والوں سے ملوایا۔
مبینہ شوہر فواد کا کہنا ہے کہ لڑکی کو مسلمان کر کے سٹی کورٹ کراچی میں شادی کرلی۔
لڑکی کے واقعے سے متعلق وزیراعلیٰ سندھ نے نوٹس لے لیا تھا، وزیراعلی نے ڈی آئی جی کو فوری تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔