• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ہراسانی پر خودکشی،خاتون کی ویڈیو بنانیوالے مرکزی ملزم سمیت 4گرفتار

ہراسانی پر خودکشی،خاتون کی ویڈیو بنانیوالے مرکزی ملزم سمیت 4گرفتار 


کراچی(جنگ نیوز)کراچی کے علاقے شاد مان ٹاؤن میں ہراسانی پر خودکشی کرنے والی خاتون کی ویڈیو بنانے والے مرکزی ملزم وقاص سمیت 4 افراد کوگرفتارکرلیا گیا،وقاص نے ویڈیو ایک ماہ پہلے اپنی بہن کے گھر پر بنائی، گرفتار ملزم کی بہن سے بھی تفتیش جاری،فرحان نامی ملزم نے وڈیو وائرل کی، ملزمان میں پولیس اہلکار بھی شامل، خاتون کا نیاآڈیو پیغام بھی سامنےآگیا۔

پولیس کے مطابق وقاص نے خاتون کی ویڈیو بنائی تھی جو بعد میں وائرل کی گئی، وقاص نے ویڈیو فرحان کو بھیجی جس نے اسے وائرل کیا، ملزم فرحان کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ گرفتار ملزمان میں ایک پولیس اہلکار شاہد بھی شامل ہے۔ 

پولیس حکام کے مطابق ملزم وقاص اور فرحان اس معاملے کے اہم کردار ہیں،پولیس کا کہنا ہے کہ وقاص نے خاتون کی ویڈیو ایک ماہ پہلے اپنی بہن کے گھر پر بنائی تھی جس کے بعد گرفتار ملزم کی بہن سے بھی تفتیش کی جارہی ہے۔

دوسری جانب شادمان ٹاؤن میں خودکشی کرنے والی خاتون کے مزید آڈیو میسج سامنے آگئے،خاتون نے اپنی دوست کو روتے ہوئے میسجز کیے اور ملزمان کے نام بتائے، خاتون کا کہنا تھا کہ اسے ہراساں اور بلیک میل کیا جارہا ہے، محلے کے بہت سے لڑکے ہیں جو اسے پریشان اور ہراساں کررہے ہیں اور اب تو حد ہوگئی ہے۔

خاتون نے آڈیو میں ملزم وقاص کا نام لیا اور بتایا کہ وہ بھی تین بچوں کا باپ ہے، وقاص نے اسے 4 مہینے سے تنگ کرنا شروع کیا، ڈرایا، دھمکایا اور ہراساں کیا۔

خاتون کے مطابق وہ جب نوکری کیلئے نکلتی تو وقاص اس کا راستہ روک لیتا اور دھمکیاں دیتا تھا، وقاص نے خاتون سے زبردستی نکاح بھی کیا اور کہتا تھا کہ نکاح نامہ اس کے پاس ہے اس نے کہا وہ اس کا شوہر ہےاور اس کی ویڈیو وائرل کردی۔

پولیس ذرائع کے مطابق واقعے میں ملوث مزید 2 ملزمان کو گزشتہ رات گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ ملزمان کے مفرور ساتھیوں کی گرفتاری ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔

قبل ازیں شا ہراہ نورجہاں پولیس نے شادمان میں خاتون کی خودکشی کے حوالےسے 6 ملزمان کے خلاف متوفیہ کے بھائی کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا، مقدمے کے نامزد ملزمان میں عامر ،وقاص ،اسد، فرحان ،شہزاد اور شاہد شامل ہیں۔

مقدمے کے متن کے مطابق مدعی عبدالوسیم فاروقی کا کہنا ہے کہ میری بہن نے پی سی او/ایزی لوڈ کرنےوالےشخص اور اس کے دوستوں سے تنگ آکر خوکشی کی ہےاور خود کشی سے قبل اپنی دوست بشری ٰکو3 آڈیو میسج اور ایک تصویر بھیجی۔

آڈیو میسج میں بلیک میلنگ اور دھمکیوں کا بتایا گیا ،میری بہن نے آڈیو میں بتایا کہ اسے ہراساں کیا گیا ،بہن نے پنکھے سے پھندا لگا کر تصویر بھی کھینچ کر اپنی دوست کو بھیجی، مدعی نے بتایا کہ نامزد ملزمان میری بہن کے بچوں کو مارنے کی مسلسل دھمکیاں دے رہے تھے اور ویڈیو وائرل کرنے کی دھمکیاں بھی دیں۔

پولیس کے مطابق مقدمے میں نامز ایک ملزم کو گرفتار کرلیا گیاہے جبکہ دیگر کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

دوسری جانب عوام نے ایزی لوڈ کی دکان سے خاتون کا نمبر لیک ہونے پر تحفظات کااظہار کرتے ہوئے کہاہےکہ اس طرح سے اقدامات سے معاشرے میں غیر یقینی کی صورتحال پیدا ہوگی اور کوئی بھی محفوظ نہیں رہےگا، گلی محلوں میں موجود ان ایزی لوڈ کی دکانوں کے حوالے سے کوئی میکنزم نہیں، حکومت کو اس جانب توجہ دینا ہوگی۔

تازہ ترین