پشاور(کامرس رپورٹر) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے تحریک انصاف کے اقلیتی رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر سردار سورن سنگھ کے خاندان کیلئے ایک مکان دینے، ان کے بچوں کو مفت تعلیم ، دیکھ بھال اور ماہانہ وظیفہ دینے کااعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم کبھی بھی ایک قاتل کو صوبائی اسمبلی کاممبر بننے نہیں دیں گے اس سلسلے میں پیر کے روز حکم امتناعی لینے کیلئے عدالت سے رجوع کریں گے وہ جمعہ کے روز صوبائی اسمبلی کے اجلاس میں انجہانی سردار سورن سنگھ کے بہیمانہ قتل اور ان کی خدمات پر اظہارخیال کررہے تھےاس سے قبل حکومتی اور اپوزیشن ارکان اسمبلی نے حکومت سے مطالبہ کیاکہ سردار سورن سنگھ کے خاندان کے لئے ایک اسپیشل پیکج کا اعلان کیا جائے پرویز خٹک نے بتایا کہ سردار سورن سنگھ ہم سب کاایک بہت زبردست ساتھی تھا اُن کو ہم سے ایک عجیب طریقے سے سے جدا کیا گیا کہ جس کا ہم نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا انہوں نے کہا کہ ہم انہیں اپنا بھائی سمجھتے تھے بونیر میں ان کا کوئی رشتہ دار وغیرہ نہیں ہے میں اس ایوان کو یقین دلاتا ہوں کہ حکومت ان کے خاندان کا ضرورازالہ کرے گی میں اس فلور سے ان کے ورثاء کو ایک مکان، بچوں کو مفت تعلیم ، دیکھ بھال اور ماہانہ وظیفہ دینے کااعلان کرتاہوں انہوںنے کہاکہ جہاں تک بلدیو کمار کے اسمبلی ممبر بننے کا تعلق ہے اس معاملے سے ہم کافی مشکل میں پڑ گئے ہیں کیونہ اب ایک قاتل ممبر نبے گا اس بارے میں ہم نے سیکرٹری لاء سے بات کی ہے اور پیر کے روز ہم اس معاملے پرحکم امتناعی لینے عدالت جارہے ہیں کہ کم از کم ہم اس کیس میں حکم امتناعی تو حاصل کرےپرویز خٹک نے کہا جیسا کہ ممبران اسمبلی نے مطالبہ کیا ہے کہ اس کیس کودہشتگردی کی عدالت میں چلایا جائے اس بارے انسپکٹر جنرل پولیس نے بھی مجھے بتایا ہے کہ ہم اس کیس کو دہشتگردی کی عدالت میں لے جانا چاہتے ہیں ابھی اس کیس میں مزید اہم باتیں سامنے آرہی ہیں ۔