• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ترین کے وارنٹ جاری نہیں ہوئے، قبل ازضمانت انکا حق، شہزاد اکبر

کراچی (ٹی وی رپورٹ)وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ جہانگیرترین کا وارنٹ گرفتاری جاری نہیں ہوا انہوں نے قبل از گرفتاری ضمانت حاصل کی ہے جو ان کا حق ہے، میرے نام کے ساتھ اعظم خان کا نام اسلئے جوڑا جارہا ہے کیونکہ احتساب کاقلم دان میرے پاس ہے۔

ماضی میں کسی حکومت نے اپنے لوگوں کا احتساب نہیں کیا ، پاکستان میں بلا امتیازپہلی بار احتساب ہورہا ہے ، جے ڈی ڈبلیو کا چینی کی پیداوار میں بیس فیصد حصہ ہے اگر ان سے سوال نہیں ہوگا تو احتساب کوشفاف نہیں کہا جائیگا، کمیشن کی سفارشات کے مطابق اقدامات ہورہے ہیں،جو کہہ رہا ہے کہ ایف آئی اے کی ٹیم میرے کہنے پر کارروائی کررہی ہے وہ غلط تاثر دے رہا ہے ۔اگر میں احتساب کا مشیر نہ ہوتا تو جہانگیر ترین کے ساتھ عدالت جاتا۔ایک انٹرویو میں شہزاد اکبر نے کہا کہ جو لوگ جہانگیر ترین کی حمایت کررہے ہیں کیا وہ عمران خان سے یہ کہہ سکتے ہیں کہ جہانگیر ترین کے علاوہ سب کا احتساب کریں 

 ایسا ہوا تو ہمارااحتساب کا نعرہ اہمیت کھودے گا، شوگر اسکینڈل پر کسی کواعتراض ہے تو عدالت جائے ، ہم نے چینی بنانے والے نو گروپ کیخلاف کارروائی کی ہے کیوں کہ یہ نو گروپ ملک میں چینی کی پیداوار کا 50فیصد حصہ پیدا کرتے ہیں۔ کسی کے ساتھ رعایت ہے اور نہ بغض ہے۔ ایف آئی اے مجھ سے پوچھ کرکسی کیخلاف ایف آئی آر درج نہیں کرتی۔ آپ پنجاب کی غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کی بات کررہے ہیں۔

پنجاب میں صرف لاہور کی حد تک رائے ونڈ میں سوسائٹیاں بنیں ۔ جب سوسائٹیوں کو این او سی مل گئے انہوں نے آگے فروخت بھی کردیئے۔ اس کے بعد شہباز شریف کے دور میں اس کو گرین زون ڈیکلیئر کردیایہاں پر مزید کچھ نہیں ہوسکتااور اپنی بھتیجی نے جاکر ساری زمین خریدلی۔ 

لاہور کے علاوہ باقی شہروں میں یہی عالم تھاکوئی ریگولرائزیشن نہیں تھی ریاست کی ناکامی تھی۔نئے بلدیاتی نظام میں حلقے تبدیل ہوچکے ہیں ویلج کونسل بن چکی ہیں شہروں کا نظام بھی تبدیل کردیا گیا ہے۔

 برطانوی حکومت نے ہم سے نواز شریف کے بارے میں نہیں پوچھا تھا ہم نے خود سے بتایا کہ یہ آرہے ہیں یہ سزا یافتہ ہیں اور ان کو تحریراً سب کچھ بتایا گیا تھا۔نواز شریف کے پاسپورٹ کی میعاد ختم ہوگئی ہے ۔قانون کے مطابق ایک مجرم کو نیا پاسپورٹ جاری نہیں کیا جاسکتا۔

برطانیہ میں ان کی حیثیت مفرور کی ہے۔ ہم نے ان کو واپسی کے لئے ایمرجنسی دستاویز جاری کرنے کی پیشکش کی ہے۔ہم نے برطانیہ سے درخواست کی ہے کہ ان کو ڈی پورٹ کریں۔پنجاب میں جس دکان پر چینی 85 روپے سے زائد فروخت ہوگی اس کے خلاف کارروائی ہوگی اور جرمانیہ کیا جائے گا۔

تازہ ترین