اسلام آباد(نمائندہ جنگ)سپریم کورٹ نے اسلام آباد میں 2010میں ہونے والے ایئر بلیو حادثے میں جاں بحق ہونے والے ایک مسافر محمد خالد کے بھائی محمد اصغر کی جانب سے خود کو بھی متوفی کا قانونی وارث ظاہر کرتے ہوئے اس کے بیوی بچوں کو ملنے والے معاوضہ میں سے حصہ دلوانیکا حکم جاری کرنے سے متعلق دائر کی گئی درخواست خارج کر دی ہے جبکہ جسٹس قاضی محمد امین نے درخواست گزار کی سرزنش کرتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ قرآن میں متعدد بار تلقین ہے یتیم بچوں کے مال پر نظرنہ رکھیں، ایک دن سب نے جواب دینا ہے،جسٹس مشیرعالم کی سربراہی میں جسٹس یحی ٰ آفریدی اور جسٹس قاضی محمد امین احمد پرمشتمل تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی تو درخواست گزار محمد اصغر نے موقف اپنایا کہ جہاز حادثے میں بھائی کے جا ں بحق ہونے کے بعد ادا ہونے والا سارا معاوضہ ہی مرحوم کے اہلیہ اور بچوں کو مل گیا ہے۔