سکھر (بیورو رپورٹ) پیپلز پارٹی کے رہنما سید خورشید احمد شاہ نے کہا ہے کہ استعفیٰ نہ دینے سے ن لیگ کا گراف کہاں چلا گیا ہے، سینیٹ میں ن لیگ نے پی ٹی آئی کے ساتھ جو کارروائی کی ہم نے نہیں پوچھا، ہم نے کبھی پوچھا نواز شریف ملک سے باہر کیوں ہیں؟ سیاست جلد بازی کا کام نہیں ، اتحاد بنتے اور ٹوٹتے رہتے ہیں ، شوکاز نہیں دینا چاہئے تھا، شوکاز سرکاری ملازمین کو دئیے جاتے ہیں۔
وہ احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ خورشید شاہ نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی نے قومی مسائل کو حل کیا، تنخواہوں میں اضافہ کیا، کوئی اور پارٹی بتائے کہ انہوں نے کیا کیا، پیپلزپارٹی کے زمانے میں چھ ہزار ارب قرضہ تھا، ن لیگ کے زمانے میں نو ہزار ارب ہوا اور اب 13ہزار ارب ہوگیا ہے
انہوں نے کہا کہ کوئی بھوکا نہیں سوئے گا پروگرام کے بجائے حکومت مہنگائی کم کرے، جو ٹرک کھانا کھلانے نکلے گا وہ چند منٹوں میں ختم ہوجائے گا پھر کیا ہوگا، اس لئے مہنگائی کو کم کیا جانا چاہیئے
انہوں نے کہا کہ ملک کے سیاستدانوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ ملک وقوم کی بہتری اور غریب عوام کے مسائل کے حل کے لیے مل بیٹھیں اور غریب عوام کو ریلیف دینےکے لیے اقدامات کریں ،سید خورشید احمد شاہ نے کہا کہ اتحاد بنتے اور ٹوٹتے رہتے ہیں
پی ڈی ایم کو پیپلزپارٹی کو شوکاز نوٹس نہیں دینا چاہئیے تھا بلکہ یہ معاملہ پی ڈی ایم کے اندر اٹھایاجاتا تو اچھا تھا شاہد خاقان عباسی نے خود جلد بازی کی ہے یا پی ڈی ایم کے دوسرے دوستوں کے کہنے پر کی ہے شوکاز نوٹس ملازم کو دیا جاتاہے کسی سیاسی جماعت کو نہیں اور سیاست میں ہر جماعت کو اپنا نظریہ اور طریقہ کار رکھنے کا حق حاصل ہے ورنہ تو ہم بھی سوال کرسکتے تھے کہ نواز شریف باہر کیوں گئے
سابق گورنر محمد زبیر نے جنرل سے دو تین بار ملاقاتیں کیں اس بارے میں اپوزیشن جماعتوں سے مشورہ کیوں نہیں کیا سینیٹ الیکشن میں ن لیگ نے پنجاب میں پی ٹی آئی کے ساتھ سیٹوں کی تقسیم کی ہم نے اس پر بھی اعتراض نہیں کیا بلکہ اپنی ایک سیٹ سے بھی دستبردار ہوئے اور ڈسکہ کے الیکشن میں بھی ہم نے ان کی مدد کی۔