برسلز (حافظ انیب راشد) مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کے ساتھ یکجہتی کے لیے جمعہ کے روز یورپ اور بلجیم کے دارالحکومت برسلز میں مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے کا اہتمام کشمیرکونسل ای یو نے ڈبلیوایس سی کی عمارت کے سامنے کیا تھا۔ کورونا وائرس کے سبب مختصر رکھے جانے والے مظاہرے کے شرکا نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر بھارتی مظالم کے خلاف نعرے درج تھے۔ مظاہرین نے مقبوضہ جموں و کشمیر سے بھارتی فوج کے انخلا پر زور دیا اور کشمیریوں کی نسل کشی رکوانے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرے کے منتظم اور کشمیرکونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید نے مظاہرے کے اختتام پر میڈیا کو بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں مظالم کے خاتمے کے لیے یورپی یونین کو اپنا مؤثر کردار ادا کرنا چاہیے۔ واضح رہے کہ یورپ کے مرکز میں یہ مظاہرہ ایسے وقت ہوا جب آل پارٹیز حریت کانفرنس کی قیادت نے مقبوضہ کشمیر میں بڑھتی ہوئی بھارتی ریاستی دہشت گردی کے خلاف جمعہ کے روز مکمل ہڑتال کی اپیل کی تھی۔ یہ بھی یاد رہے کہ مقبوضہ وادی خصوصاً شوپیاں، اسلام آباد اور پلواما کے اضلاع میں گذشتہ دو ہفتوں کے دوران بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کشمیری نوجوانوں کے قتل عام اور رہائشی عمارتوں کو تباہ کرنے کے متعدد واقعات ہوئے ہیں۔ علی رضا سید نے کہاکہ عالمی برادری خصوصاً یورپی یونین اور اقوام متحدہ کو چاہیے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال اور پرتشدد واقعات کا فوری نوٹس لیں۔ چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے سیاسی کشمیری قیدیوں اور حریت پسند کارکنوں کی مسلسل حراست کی بھی مذمت کی اور ان کی جلد رہائی کا مطالبہ کیا۔ آٹھ مئی کو پرتگال میں بھارت۔یورپ سربراہی مذاکرات کے بارے میں علی رضا سید نے کہاکہ یورپی یونین اپنے مستقبل قریب میں بھارت کے ساتھ مذاکرات میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کا مسئلہ اٹھائے اور کشمیریوں پر مظالم رکوانے کے لیے اقدامات کرے۔