• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ٹی ایل پی اور حکومت کا مقصد ایک، طریقہ الگ ہے، وزیراعظم


وزیراعظم عمران خان نے قوم سے متحد ہونے کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ ان کی حکومت اور ٹی ایل پی کا مقصد ایک ہی ہے لیکن طریقہ کار میں فرق ہے، جرم کہیں اور ہو اور خودکش حملہ خود پر کرلیاجائے یہ کونسی عقل مندی ہے، فرانس سے تعلقات ختم کرنے سے فرانس کو فرق نہيں پڑے گا۔

اپنے خطاب کے دوران وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ فرانس سے تعلق توڑنے کا مطلب یورپی یونین سے تعلق توڑنا ہے۔ 

انھوں نے کہا کہ ہماری 50 فیصد ٹیکسٹائل کی برآمدات یورپی یونین کو جاتی ہیں، اگر یورپی یونین سے تعلق توڑا تو فرانس یا ان کا نقصان نہیں ہوگا بلکہ ہمارا ہوگا۔ 

ان کا کہنا تھا کہ برآمدات رکنے سے ملکی صنعت کا پہیہ رک جائے گا اور بےروزگاری بڑھے گی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ٹی ایل پی اور حکومت جو چاہتی ہے وہ ایک ہی لیکن دونوں کے راستے الگ الگ ہیں۔ 

ان کا کہنا تھا کہ ایسا لگا ایک جماعت کو باقی جماعتوں سے زیادہ نبی کریمﷺ سے پیار ہے۔

انھوں نے کہا کہ ٹی ایل پی چاہتی ہے کہ کسی ملک میں نبی کریمﷺ کی گستاخی نہ ہو، ہم بھی یہ ہی چاہتے ہیں۔

اپنے طریقہ کار پر بات کرتے ہوئے میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) میں 2019 میں پہلی مرتبہ اسلام و فوبیا پر بات کی۔ 

وزیراعظم نے کہا کہ انھوں نے اقوامِ متحدہ میں بھی مسلسل اسلام و فوبیا کی بات کی۔ 

انھوں نے بتایا کہ انھوں نے فیس بک کے بانی مارک زکربرگ کو خط لکھ کر کہا تھا کہ فیس بک کو اسلام کے خلاف استعمال نہیں ہونا چاہیے۔ 

وزیراعظم نے اپنی حکمتِ عملی بتاتے ہوئے کہا کہ تمام مسلمان ممالک کے سربراہان کو چاہیے کہ وہ اقوام متحدہ میں جاکر بتائیں کہ مسلمانوں کو حضرت محمدﷺ کی شان میں گستاخی سے تکلیف ہوتی ہے۔ 

انھوں نے کہا کہ اگر 50 مسلمان ممالک مل کر یہ کہیں کہ اگر نبی آخر زماںﷺ کی شان میں کسی بھی ملک کی جانب سے گستاخی کی گئی تو اس کا تجارتی بائیکاٹ کردیں گے۔ تو میں ہی اس مہم کو لیڈ کروں گا، اپنی قوم اور مسلمانوں کو مایوس نہیں کریں گے۔ 

انھوں نے امید ظاہر کی کہ ہم مغرب کو سمجھادیں گے کہ حضرت محمدﷺ کی شان میں گستاخی سے ہمیں تکلیف ہوتی ہے، وہ آہستہ آہستہ سمجھ جائیں گے تو ہمارا مقصد پورا ہوا۔ 

وزیراعظم نے کہا کہ دھرنے اور مظاہروں سے قوم کو کوئی فائدہ نہیں ہوا بلکہ بھارت کو اس سے زیادہ فائدہ ہوا ہے۔ 

عمران خان کا کہنا تھا کہ ٹی ایل پی نے پہلے بھی مظاہرے کیے، کیا مظاہروں سے اب تک کوئی فرق پڑا؟ ٹی ایل پی کہہ رہی ہے کہ فرانسیسی سفیر کو واپس بھیجا جائے، تو کیا فرانسیسی سفیر کو واپس بھیجنے، تعلقات منقطع کرنے سے رسول اللّٰہﷺ کی شان میں گستاخی رک جائے گی؟

اپنے خطاب کے دوران وزیراعظم عمران خان نے سوشل میڈیا پر پھیلتی غلط معلومات کی جانب بھی اشارہ کیا اور بتایا کہ سوشل میڈیا پر 70 فیصد سے زائد پیغامات جعلی نکلے ہیں۔ 

ان کا کہنا تھا کہ اب تک 4 پولیس اہلکار شہید 800 پولیس اہل کار زخمی ہوئے ہیں، اس اقدام سے قوم کو کیا فائدہ ہوا ہے؟

انھوں نے قوم سے متحد ہونے کی اپیل کی اور کہا کہ اب وقت ہے کہ ملک کو نقصان نہ پہنچایا جائے، اب ہمارا ملک اوپر کی طرف جارہا ہے، اس کی معیشت اٹھ رہی ہے، ہم اس کو نقصان نہ پہنچائیں۔

تازہ ترین