ایران کے ساتھ جوہری معاہدے (JCPOA) کے جوائنٹ کمیشن نے آج سے ویانا میں باقاعدہ کام شروع کردیا ہے۔ یہ بات یورپین ایکسٹرنل ایکشن سروس کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں بتائی گئی۔
اعلامیے کے مطابق جوائنٹ کمیشن جو کہ اس معاہدے کے نفاذ کی نگرانی کا ذمہ دار ہے، اس نے طویل عرصے کے بعد آج سے ویانا میں دوبارہ فزیکل شکل میں کام شروع کردیا ہے۔
اس حوالے سے جوائنٹ کمیشن کا آج اجلاس ہوا جس میں چین، برطانیہ، فرانس، جرمنی، روس اور ایران کے نمائندوں نے شرکت کی۔ جبکہ اجلاس کی صدارت یورپین خارجہ امور کے سربراہ جوزپ بوریل کی جگہ EEAS کے پولیٹیکل ڈائریکٹر اینرک مورا نے کی۔
اس موقع پر شرکاء نے امریکہ کی جے سی پی او اے میں واپسی اور اس معاہدے کے مکمل اور موثر نفاذ کیلئے پابندیوں کو اٹھانے اور جوہری عملدرآمد کے ضمن میں مخصوص اقدامات کے بارے میں ویانا میں جاری گفتگو میں ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا۔
جوائنٹ کمیشن کے اجلاس میں متعلقہ اقدامات کی بہتر ممکنہ ترتیب کیلئے ماہرین پر مشتمل ایک تیسرا گروپ تشکیل دینے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔
شرکاء اجلاس نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ وہ امریکہ کے ساتھ اس مسئلے کے حل کیلئے علیحدہ علیحدہ رابطوں کے ساتھ اپنی سفارتی کوششیں جاری رکھیں گے۔ جوائنٹ کمیشن کا اگلا اجلاس آئندہ ہفتے ہوگا۔