وفاقی وزیر پلاننگ اسد عمر کہتے ہیں کہ اس وقت کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس پر چل رہا ہے، معیشت کی عمارت کیلئے بنیادیں ڈال چکے ہیں، گروتھ خود بخود نہیں ہوتی، اس کے پیچھے سوچ ہوتی ہے، روز مرہ سرکاری امور چلانے کے لیے قرضے لینے پڑ رہے ہیں۔
اسلام آباد میں پاکستان انسٹیٹیوٹ آف ڈیولپمنٹ آف اکنامکس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر پلاننگ اسد عمر نے کہا کہ ہم 3 سال میں معیشت کے بہت مشکل اور کامیاب سفر سے گزر کر آئے ہیں، گروتھ کی شرح نمو کی نوعیت کیا ہے، یہ جاننا لازمی ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ڈیرہ بگٹی سے گیس نکلے، لاہور ، کراچی ، اسلام آباد آئے اور ڈیرہ بگٹی کو ہی نہ ملے تو وہی ہوگا جو بلوچستان میں ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں گروتھ یوں حاصل کرنی ہے جس سے لوگوں کو فائدہ ہو، اسد عمر نے بتایا کہ وفاق کی طاقت اب بہت حد تک صوبوں میں چلی گئی ہے، سرکاری پیسوں میں اب صوبوں کا بہت حد تک کردار ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ دنیا میں موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے ملکوں کی معیشت متاثر ہوئی ہے، دس ممالک کو موسمیاتی تبدیلی کا خطرہ ہے، پاکستان ان میں سے ایک ہے۔