پشاور (جنگ نیوز) پاکستان مسلم لیگ (ن) خیبرپختونخوا کے صدر انجینئر امیر مقام نے پارٹی صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف سے ملاقات کی اس موقع پر مریم نواز اور حمزہ شہباز بھی موجود تھے۔امیر مقام نے شہبازشریف کو رہائی پر مبارکباد دی ثابت قدمی اور جرات سے سیاسی انتقام کا مقابلہ کرنے پر خراج تحسین پیش کیا۔نیب کے 10 مقدمات میں ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہ ہونا شہبازشریف کی امانت، دیانت اور پرخلوص عوامی خدمت کا ثبوت ہے،شہبازشریف نے دوران قید حمایت اور دعائوں پر امیر مقام اور خیبرپختونخوا کے عوام اور کارکنان کا شکریہ ادا کیا،امیر مقام سمیت پوری جماعت کے ہر رہنما اور کارکن نے جرات وبہادری سے انتقامی حکومت کے منفی ہتھکنڈوں کامقابلہ کیا ہے۔۔شہبازشریف سے ملاقات کے بعد انجینئر امیرمقام کی میڈیا سے گفتگو،اللہ تعالی کا شکر ادا کرتے ہیں جس نے نوازشریف، شہبازشریف اور مسلم لیگ (ن) کو ہر امتحان میں سرخرو کیا ہے،عمران نیازی جن پر چور چور کے جھوٹے الزام لگاتا رہا، اللہ تعالی نے انہیں باعزت ان الزامات سے سرخرو کیا ہے،عمران نیازی خود کو صادق اور امین دکھاتے تھے لیکن اس کی امانت، دیانت کا نقاب اتر چکا ہے۔جن کے ہاتھ صاف ہوتے ہیں وہ شہبازشریف کی طرح قانون، عدالت اور جیل کا مقابلہ بہادری سے کرتے ہیں،شہبازشریف نے جو ناحق قید کاٹی، اس کا ازالہ کون کرے گا؟ عمران نیازی کو اس کا بھی حساب دینا ہوگا؟سیاسی بغض اور حسد کی وجہ سے نوازشریف، شہبازشریف اور مسلم لیگ (ن) کے رہنماوں کو قید کیاگیا، جھوٹے مقدمات بنائے گئے۔ حکمرانوں نے اپنے حسد کی آگ میں جلتے ہوئے ایسے الزامات لگائے جن سے پاکستان کے عالمی تشخص کو نقصان پہنچا،شہبازشریف کی دیانت ، ایمان داری اور عوامی خدمت کی گواہی چین اور برطانیہ نے بھی دی۔پاکستان اور اس کے عوام کی ترقی، تعمیر اور خوش حالی کے سفر کو بری طرح نقصان پہنچایا گیا، اس کا حساب کون دے گا؟وہ پنجاب جسے شہبازشریف نے دن رات سنوارا، تاریخی ترقی دی، عوام کو مفت دوائی اور علاج دیا، عوام نوازشریف اور شہبازشریف کو دعائیں دے رہے ہیں،اسی پنجاب کو آج کچرے کا ڈھیر بنا دیاگیا ہے، پنجاب نالائقی ، نااہلی اور کرپشن کا گڑھ بن چکا ہے۔جن کے ہاتھ صاف اور ضمیر مطمئن ہوتے ہیں وہ نوازشریف کی طرح وزیراعظم ہوکر بھی اپنا احتساب کراتے ہیں، ہر کٹہرے میں کھڑے ہوکر جواب دیتے ہیں۔عمران نیازی کے ہاتھ کرپشن اور چوری کی گندگی سے بھرے ہوئے ہیں، اسی لئے وہ 6 سال سے فارن فنڈنگ کیس بے مفرور ہےعمران نیازی کے 23 خفیہ بینک اکاونٹس سٹیٹ بینک نے پکڑے ہیں، یہ اس کے چور ہونے کا ثبوت ہے۔عمران نیازی چور نہ ہوتا تو وہ الیکشن کمشن کیوں بھاگتا؟ ریکارڈ دیتا اور اس مقدمہ کی کارروائی خفیہ رکھنے کی کوششیں نہ کرتا،آٹا ، چینی، بجلی ، گیس، دوائی، ایل این جی سمیت ہر طرف عمران نیازی اینڈ کرپٹ کمپنی کے سکینڈلز بکھرے پڑے ہیں۔فارن فنڈنگ، 23 خفیہ اکاونٹس سمیت بے شمار چوریوں نے عمران نیازی کی امانت دیانت کے پرخچے اڑا دئیے ہیں۔شہبازشریف کا دس مقدمات میں سرخرو ہونا، میرٹ پر ضمانت ملنا، عمران نیازی کے سیاسی انتقام کے منہ پرقانون کا جوتا ہے۔عمران نیازی کا سیاسی انتقام اور کرپشن کرپشن کا جھوٹ اپنی موت آپ مرچکا ہے۔اب عمران نیازی اینڈ کرپٹ کمپنی نے ہماری قیادت کے خلاف چوری کے الزامات کا جھوٹ بولا تو عوام جوتا نکال کر منہ پر ماریں گے۔ نامو س رسالت پر قرارداد سے بھاگ جانے والے وعدہ خلاف حکمرانوں کو نبی کا ہر غلام جوتا مارے گا۔سیاسی مخالفین پر جوتے پھینکنے اور گولیاںچلوانے کی گندی روایت ڈالنے والوں کی اپنی باری آئی تو اب روکیوں رہے ہیں؟ میں کہتا ہوں کہ اب آپ نے بس گھبرانا نہیں ہے۔عمران نیازی نے قوم سے اتنے جھوٹ بولے ہیں کہ ایک نہیں، کئی جوتے لوگ ہاتھ میں لئے تیارکھڑے ہیں۔مہنگائی کا جوتا ، معیشت کی تباہی کا جوتا، غیرملکی قرض کا جوتا، کرپشن کا جوتا، بدترین کارکردگی کا جوتا اور وعدہ خلافیوں کے جوتوں کا ہار موجودہ حکومت کے گلے میں پڑا ہوا ہے۔عمران نیازی کے لئے بہتر ہوگا کہ استعفی دے کر گھر چلاجائے، یہ نہ ہو کہ قوم جوتوں کے سائے میں ایوان وزیراعظم سے نکال باہر کرے۔