پروٹین انسانی غذا اور جسمانی نشونما کے لیے اہم اور بنیادی جز ہے جس کی کمی کے نتیجے میں صحت سے متعلق متعدد مسائل جنم لیتے ہیں، پروٹین کا استعمال روزانہ کی بنیاد پر کیا جانا چاہیے مگر دوران رمضان اس کے استعمال سے جہاں دیگر فوائد حاصل ہوتے ہیں وہیں یہ روزہ نہ لگنے کا سبب بھی بنتا ہے۔
غذائی ماہرین کے مطابق پروٹین انسانی صحت کے لیے نہایت ضروری اور اہم جز ہے، انسانی جسم کے وزن کا 18 سے 20 فیصد حصہ پروٹین پر مشتمل ہوتا ہے، پروٹین کی کمی کے نتیجے میں جسمانی کمزوری، جسمانی اعضاء کا سوجنا، بال، ناخن اور جِلد کا خراب ہونا، بھوک زیادہ لگنا، چڑچڑاپن محسوس ہونا اور تھکاوٹ شامل ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ میں مندرجہ بالا سب علامات یا ان میں سے ایک علامت بھی پائی جاتی ہے تو اس کہ وجہ پروٹین کی کمی ہو سکتی ہے۔
غذائی ماہرین کے مطابق پروٹین کے استعمال سے تادیر بھوک کا احساس نہیں ہوتا یہی وجہ ہے کہ ماہرین غذائیت کی جانب سے رمضان کے دوران پروٹین سے بھر پور غذاؤں کے استعمال کو بڑھا دینا تجویز کیا جاتا ہے یعنی کہ روزانہ کی بنیاد پر خوراک کے ذریعے جتنی کیلوریز لی جا رہی ہیں اس کا 10 سے 35 فیصد پروٹین پر مشتمل ہونا چاہیے۔
پروٹین کی مقدار
عام طور پر انسانی جسم کے فی کلو گرام وزن کے لیے 0.8 سے1 گرام پروٹین تجویز کی جاتی ہے جبکہ ویٹ لِفٹر یا ایتھلیٹس کے لیے فی کلو گرام وزن کے حساب سے 1.4سے 2 گرام پروٹین حاصل کرنا تجویز کیا جاتا ہے۔
ورزش کرنے کے آدھے گھنٹے کے بعد 15سے 25 گرام پروٹین کی مقدار لینے سے متاثرہ پٹھوں کو آرام ملتا ہے اور پٹھے مضبوط ہوتے ہیں۔
پروٹین کی اقسام اور ذرائع
پروٹین کی دو طرح کی اقسام ہیں جن میں ’اینیمل پروٹین‘ یعنی کے حلال جانوروں کے گوشت جیسے کہ گائے، بھینس، مرغی مچھلی، دودھ اور انڈوں سے حاصل کیے جانے والا جبکہ دوسرا ’پلانٹ پروٹین ‘ جس میں دالیں، جو، سبزیاں، پھلیاں اور خشک میوہ جات شامل ہیں۔
پروٹین کے ساتھ لی جانے والی دیگر غذائیں
پروٹین ہضم ہونے میں وقت لیتا ہے جبکہ اس کے استعمال سے تا دیر بھوک نہیں لگتی، پروٹین سے بھرپور غذاؤں کو رمضان المبارک میں آئیڈیل غذا قرار دیا جاتا ہے۔
غذائی ماہرین کی جانب سے بہت زیادہ پروٹین کی مقدار استعمال کرنے کو بھی مضر صحت قرار دیا جاتا ہے لہٰذا پروٹین سے بھر پور غذاؤں کے ساتھ کاربو ہائیڈریٹس اور فائبر کی مقدار لینا بھی ضروری ہے۔
ماہرین کی جانب سے تجویز کیا جاتا ہے کہ اگر آپ پروٹین ڈائیٹ پر ہیں تو گوشت کے ساتھ کچی سبزیوں کی شکل میں سلاد کا استعمال بھی لازمی کریں، ایک وقت کی غذا میں مکمل گوشت کا استعمال بھی مضر صحت ہے۔
غذا میں جتنی پروٹین کی اہمیت ہے اتنی ہی اہمیت اس دوران خود کو ہائیڈریٹڈ رکھنے کو دی جاتی ہے، اگر آپ پروٹین حاصل کرنے کی غرض سے گوشت، دالوں اور سبزیوں کا استعمال بڑھا رہے ہیں تو اس دوران ساتھ میں پانی کا استعمال بڑھانا بھی لازمی قرار دیا جاتا ہے۔
غذائی ماہرین کے مطابق پروٹین کے بہتر مثبت انداز میں استعمال کے لیے دالوں اور گوشت کو ملا کر استعمال کریں، اگر صبح کے اوقات میں گوشت کھایا ہے تو شام میں دال کا سوپ اور سلاد لے لیں۔
رمضان کے دوران پروٹین سے بھر پور غذا حلیم سے بھی خوب فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے، رمضان کے دوران حلیم کھانا مفید ثابت ہوگا، اس دوران ساتھ میں سلاد کا استعمال کرنا نہ بھولیں۔
سحری کے وقت کوشش کریں کے ایک پیالی دہی یا 2 سے تین گلاس دودھ اور دہی سے تیار لسی کا استعمال لازمی کریں، سحری کے اوقات میں انڈہ بھی غذا کا حصہ بنایا جا سکتا ہے۔