ریاض(شاہد نعیم/جنگ نیوز)سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ ایران اور سعودی عرب کے مفادات ایک دوسرے سے وابستہ ہیں، ایران ایک ہمسایہ ملک ہے اور ہم سب ایران کے ساتھ اچھے اور خصوصی تعلقات کی خواہش رکھتے ہیں۔
’العربیہ ٹیلی ویژن‘ کو دیئے گئے انٹرویو میں ولی عہد محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ ایران کا طرز عمل منفی ہے لیکن ہم اب بھی اسے پڑوسی ملک کی حیثیت سے دیکھتے ہیں اور اچھے تعلقات استوار کرنے کے خواہش مند ہیں تاہم ایران اپنے متنازع جوہری پروگرام اور دوسرے ممالک میں باغیوں کی مدد کرکے تعلقات کو آگے بڑھانے میں رکاوٹ ہے۔
سعودی ولی عہد نے ایک سوال کے جواب میں ایران کے ساتھ اچھے تعلقات قائم ہونے کی امید ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے ساتھ تعلقات خراب کرنا نہیں چاہتے بلکہ ہماری خواہش ہے کہ ایران ترقی کرے۔
ہمارے مفادات ایران سے اور ایران کے سعودی عرب سے وابستہ ہیں دو طرفہ بہتر تعلقات کو فروغ دیکر ہم خطے کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کرسکتے ہیں۔
اپنے انٹرویو میں محمد بن سلمان نے ایران کے جوہری پروگرام اور بیلسٹک میزائلوں کی تیاری پر تنقید بھی کی اور یمن کے حوثی باغیوں کی مدد کا الزام بھی ایران پر عائد کیا۔
ولی عہد نے سعودی سرحدوں پر مسلح جنگجوؤں کی موجودگی کو ملکی سلامتی کے لیے خطرہ بھی قرار دیا اور حوثی باغیوں کو ایک بار پھر مذاکرات کی دعوت بھی دی۔
اپریل کے وسط میں برطانوی اخبار نے دونوں ممالک کے درمیان بیک ٹو ڈور مذاکرات کا انکشاف کیا تھا تاہم دونوں ممالک نے ان خبروں کی تردید کی تھی۔