پشاور (لیڈی رپورٹر)صوبائی دارلحکومت پشاور میں حکومتی فیصلے کی روشنی میں ہفتہ کے روز بازار بند کرنے کے فیصلہ کے بعد شہر میں بیشتر بازارا بند رہے جسکی وجہ سے شہر میں عوام کا رش نہ ہونے کے برابر تھا جبکہ سڑکوں پر ٹریفک بھی معمول سے کم رہی شہر میں حکومتی فیصلے کی روشنی میں ہفتہ و اتوار کے روز بازاربند ہونے سے تاجروں میں بھی تشویش کی لہر دوڑ گئی تاجروں نے موقف اپنایا ہے کہ عید کا سیزن ہے ایسے اور ان اوقات میں خریداری عروج پر ہوتی ہے تاہم حکومت کی جانب سے اول کاروباری اوقات چھ بجے کرنا اور اوپر سے ہفتے میں دو دن مکمل کاروبار بند کرنا تاجروں کے معاشی قتل کے مترادف ہے کاراوبار بندش کی وجہ سے عوام کو بھی عید کیلئے خریداری میں مسائل درپیش ہے شہر میں ہفتے کے روز کاروباری بند کرنیکے کے فیصلہ کے باوجود بیشتر بازاروں میںدکانداروں نے ٹر نیچے کر کے کاروبار جاری رکھے جبکہ دکانوں کے سامنے شٹر نیچے کر کے بیٹھے رہے اور گاہک کا انتظار کرتے رہے دوسری جانب لاک ڈاون کے باجود حکومت کے کورونا ایس او یز ر عمل درامد کر وانے کے حوالے سے کوئی موثر حکمت عملی موجود نہیں اور عوام بھی کورونا سے بچاو کے ایس او پیز پر عمل درامد کرنے میں غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنے لگے جسکے باعث کورونا کے کیسز میں اضافہ کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے ۔