• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا وائرس کی وجہ سے خواتین کی آمدنی میں 800 ارب ڈالر کا نقصان

کوویڈ-19 کے نتیجے میں دنیا بھر میں خواتین کو اپنی آمدنی میں 800 ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ یہ بات بین الاقوامی تنظیم آکسفیم کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتائی گئی۔

رپورٹ کے مطابق یہ رقم دنیا کے 98 ممالک کی جی ڈی پی کے برابر ہے۔ آکسفیم کے مطابق اس آمدنی کے نقصان کی سب سے بڑی وجہ کورونا وائرس کے باعث خواتین کی نوکریوں کا ختم ہوجانا ہے۔ اس دوران دنیا بھر میں مردوں کی نوکریوں سے علیحدگی کی شرح 3.9 فیصد جبکہ خواتین کی نوکریوں کی شرح 5 فیصد تک جا پہنچی جو تعداد کی لحاظ سے 64 ملین نوکریاں بنتی ہیں۔

آکسفیم کی جانب سے جاری کردہ اس رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ اس بحران کے دوران حکومتوں نے خواتین کی ان نوکریوں کو انتہائی معمولی سمجھا۔ حالانکہ اس سے ہونے والا معاشی نقصان بہت بڑا یعنی 800 ارب ڈالر کے مساوی ہے۔

ان اعداد و شمار میں گھریلو ملازمین، خوانچہ فروش اور لباس کی صنعت میں کام کرنے والی وہ خواتین شامل نہیں جنہیں آسانی سے گھر بھیج دیا گیا یا ان کی اجرت میں آرام سے کٹوتی کرلی گئی۔

بین الاقوامی لیبر آرگنائزیشن کے مطابق غیر رسمی معیشت کی یہ ایسی نوکریاں ہوتی ہیں جو بغیر کسی معاہدے، کسی اضافی فائدے اور نہ ہی (جاب گارنٹی) ملازمت کی یقین دہانی کے ہوتی ہیں۔

ان نوکریوں کے جانے سے عالمی طور پر نقصان 60 فیصد جبکہ افریقہ اور لاطینی امریکہ میں یہی نقصان 81 فیصد رہا۔


اس رپورٹ میں آکسفیم نے اس بات کو بھی اجاگر کیا گیا ہے کہ جہاں غریب خواتین کو 800 ارب ڈالر کا معاشی نقصان پہنچا وہیں ایمزون کو 700 ارب ڈالر کا معاشی فائدہ ہوا ۔ اسی دوران ہی امریکہ نے 721.5 ارب ڈالر کے فوجی اخراجات کیے۔

رپورٹ میں اس بات کی نشاندہی بھی کی گئی ہے کوویڈ-19 کے اس موجودہ نقصان کے اثرات آئندہ کئی سالوں تک محسوس کیے جاتے رہیں گے اور مزید 47 ملین خواتین انتہائی غربت میں گھر جائیں گی۔

تازہ ترین