• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جنسی استحصال متاثرین کو انصاف فراہم کیا جائے گا،آکسفام ایگزیکٹو ڈائریکٹر

لندن (پی اے) آکسفام کا کہنا ہے کہ سٹاف کی جانب سے ماضی اور حال میں جنسی استحصال کے الزامات کی تحقیقات کے لئے ایک کمیشن قائم کیا جائے گا۔ آکسفام انٹرنیشنل ایگزیکٹیو ڈائریکٹر وینی بیانیما نے کہا کہ متاثرین کو انصاف فراہم کیا جائے گا۔ یہ کمیشن انصاف فراہم کرے گا۔ انہوں نے جنسی استحصال متاثرین سے کہا کہ وہ انصاف کے حصول کے لئے سامنے آئیں۔ ان کے ساتھ انصاف کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جن خواتین کو ابیوز کا نشانہ بنایا گیا میں ان کیلئے یہاں موجود ہوں۔ برٹش چیرٹی کو2011 میں میں ہیٹی میں طوائفوں کو استعمال کرنے کے دعوئوں کی ہینڈلنگ پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ وینی نے کہا کہ اس صورتحال سے آرگنائزیشن کو شدید دھچکہ لگا ہے۔ تکلیف ہوتی ہے لیکن ایسا کوئی معاملہ نہیں یہ تنظیم ختم ہوسکتی ہے۔ دنیا کو اس تنظیم کی ضرورت ہے۔ وینی اس آرگنائزیشن کی ایک انتہائی سینیئر ایگزیکٹیو ہیں۔ انہوں نے اس حوالے سے گفتگو کی۔ ایگزیکٹیو ڈائریکٹر وینی نے اس تنازع کے بارے میں پہلی بار نیوز رپورٹس میں سنا تھا۔ بی بی سی کو انٹرویو میں وینی نے کہا کہ میں اس پر معذرت خواہ ہوں۔ انہوں نے یوگنڈین زبان میں بھی معافی مانگی جو بی بی سی کے ڈپلومیٹک نامہ نگار سے گفتگو کے دوران نشر کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ میں دل کی اتھاہ گہرائیوں سے معافی مانگتی ہوں۔ آکسفام کو معاف کردیں۔ میں اس کی ضمانت نہیں دے سکتی کہ اس وقت آرگنائزیشن میں کوئی سیکس آفنڈر کام نہیں کر رہا تاہم آکسفام میں نیا کلچر پیدا کیا جائے گا اور اس قسم کے روئیے کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آکسفام میں اصلاحات کی جائیں گی۔ ایک انڈی پینڈنٹ کمیشن قائم کیا جائے گا جو آکسفام تنظیم میں پریکٹیسز اور کلچر کا جائزہ لے گا۔ اس کمیشن کو یہ مینڈیٹ بھی حاصل ہوگا کہ وہ ماضی اور حال کے جنسی ابیوز کے دعوئوں کی انویسٹی گیشن کرے۔ چیرٹی کی سیف گارڈنگ ٹیم کے لئے بجٹ تین گنا کر دیا جائے گا اور اس ڈیپارٹمنٹ میں کام کرنے والے افراد کی تعداد دگنی کی جائے گی علاوہ ازیں آرگنائزیشن میں ایک گلوبل ڈیٹابیس قائم کیا جائے گا۔ جس میں ایکریڈیٹڈ ریفررز ہوں گے تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ کوئی سیکس آفنڈر غلط ریفرنس کے ذریعے داخل نہ ہو سکے اور دوسری آرگنائزیشن میں بھی ایسے شخص کو ری آفنڈنگ کا موقع نہ مل پائے۔ اکسفام چیرٹی میں ’’وسل بلڈنگ میکنزم‘‘ بنایا جائے گا۔ جو ایکسٹرنل محفوظ اور کانفیڈنشل ہوگا۔ سیکس ابیوز کے الزامات کے بعد انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ سیکرٹری پینی مورڈینٹ نے دھمکی دی ہے کہ چیرٹی کی گورنمنٹ فنڈنگ میں کٹوتی کی جائے گی جوکہ گزشتہ برس32ملین پونڈ تھی۔ چیرٹی کئی سیلبرٹی ایمبیسڈرز سے بھی محروم ہوگئی ہے جن میں گڈول ہنٹنگ ایکٹریس مینی ڈرائیوز اور نوبل امن ایوارڈ یافتہ آرچ بشپ ڈیسمنڈ ٹوٹو شامل ہیں۔ ایگزیکٹیو ڈائریکٹر وینی نے کہا کہ انہیں ان ایمبیسڈرز سے محروم ہونے کا افسوس ہے۔ میں ان کا بے حد احترام کرتی ہوں لیکن ہیٹی کے واقعات پر میرا دل انتہائی افسردہ ہے۔ جہاں غریب خواتین کو ابیوز کیا گیا اور انہیں انصاف بھی نہیں ملا۔ چیرٹری کمیشن آکسفام میں الزامات کی فل انکوائری کرے گا۔ تاہم کمیشن نے اس پر تشویش ظاہر کی کہ شاید آرگنائزیشن نے مواد کی تفصیلات مکمل طور پر افشا نہیں کی ہیں۔ یہ مواد ہیٹی سیکس سیکنڈل سے متعلق ہے۔ آکسفام نے کہا کہ ایتھوپیا میں ایکس شخص کی دوبارہ خدمات حاصل کرنا اس کی سنگین غلطی تھی آکسفام کے دنیا کے90سے زائد ملکوں میں کام کرنے والے سٹاف کی تعداد تقریباً10000ہے۔
تازہ ترین