سندھ نے وفاق سے کھجور کی ایکسپورٹ کھولنے کا مطالبہ کردیا۔
وزیر زراعت سندھ اسماعیل راہو کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کھجور کی ایکسپورٹ کیلئے ضروری اقدامات کرے، کھجور کی ایکسپورٹ بند ہونے سےکسانوں کا بھاری نقصان ہورہا ہے۔
اسماعیل راہو نے کہا کہ کیا وفاقی حکومت اس برس کسانوں کو نقصان سے بچانے کیلئے کھجور برآمد کرنے کیلئے کچھ کرے گی، ضلع خیرپور میں اعلی معیارکی کھجور پیداہوتی ہے، یہ کھجور ملکی ضروریات کے ساتھ متحدہ عرب امارات، نیپال، اومان، بھارت اور دیگر ممالک سے درآمد کی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کھجور کی ایکسپورٹ سے ملک کروڑوں ڈالر زرمبادلہ کماتا ہے، سال 2016میں103ملین ڈالر،2017میں108اور2018میں113ملین ڈالر کی کھجور درآمد ہوئی، جو 2019 میں سلیکٹڈ کے آتے ہی 71 ملین ڈالر کی رہ گئی،پچھلے برس یعنی 2020 میں اور کم ہو کر بہت کم درآمد ہو سکی۔
اسماعیل راہو نے کہا کہ پچھلے دو سال سے سندھ کی کھجور کے کاشتکاروں کا برا حال ہے، عمران خان حکومت جان بوجھ کر سندھ کی زراعت کو نقصان پہنچا رہی ہے، کھجور کے بیوپاریوں کو اسٹاک ایکسپورٹ کرنے میں کافی مشکلات کاسامنا ہے۔