کوویڈ کی تیسری لہر کی وجہ سےحکومت نے 16 مئی تک ہر قسم کے انڈور، آؤٹ ڈورٹورنامنٹس، فیسٹیولز،ٹریننگ سینٹرز اور جمنازیم پر پابندی عائد کردی ہے، یہ اقدام یقینی طور پر عوام کی حفاظت کیلئے اٹھائے گئے ہیں مگر اس صورتحال سے ملک کے زیادہ تر کھلاڑی اور کھیلوں سے وابستہ افراد معاشی طور پر مشکلات کاشکار ہوگئے خاص طور پر رمضان المبارک میں ملک کے بیشتر شہروں میں ہونے والے اسپورٹس ایونٹس سے کھلاڑیوں کو اچھی خاصی آمدنی ہوجاتی تھی مگر اب ان ایونٹس کی بندش سے کھلاڑی ذرائع آمدن سے محروم ہوگئے۔
اس موقع پر کھیلوں کے سامان بنانے والی بین الاقوامی ادارےکومبیکس نے کراچی اسپورٹس فاؤنڈیشن کے اشتراک سے کورونا وائرس اورلاک داؤن سے متاثرہ کھلاڑیوں اور گراؤنڈ اسٹاف کی دادرسی کیلئے عملی اقدامات کا آغازکردیا ہے اور اس ضمن میں چیف ایگزیکٹیو آفیسر عمر سعید نے اپنے ادارے کیجانب سے کھلاڑیوں،آفیشلزاور گراؤنڈ اسٹاف کیلئے کراچی اسپورٹس فاؤنڈیشن کو 1000 فیس ماسک، کوویڈ سے بچاؤ کی سیفٹی کٹس اور سینیٹائزرز فراہم کر دئیے ہیں۔
اس حوالے سے عمر سعید کاکہنا تھا کہ کورونا وائرس کے منفی اثرات سے کھیل کے میدان اورکھلاڑی بھی محفوظ نہیں رہ سکے ہیں لاک ڈاؤن کے باعث کھیلوں کی سرگرمیاں منجمند اور میدانوں کے ویران ہونے کا براہ راست اثر کھیل سے وابستہ کھلاڑیوں، آرگنائزرزاور گراؤنڈ اسٹاف کوہوا ہے ہمارااداراہ پاکستان میں کھیلوں کو بھرپورفروغ حاصل ہوتا دیکھنا چاہتا ہے کراچی اسپورٹس فاؤنڈیشن کھلاڑ یوں اور آفیشلز کی فلاح و بہبود کیلئے مسلسل سرگرم عمل ہے خصوصاکورونا کی سنگین صورتحال سے متاثرہ اور معاشی طور پر کم زورکھلاڑیوں، اسپورٹس آ رگنا ئزر اور گراؤنڈز اسٹاف کی ا نفرادی اور اجتماعی طور پر داد رسی کرکے عملی خدمت کی نئی مثال قائم کی ہے جو لائق تحسین و دیگر اداروں کیلئے قابل تقلید عمل ہے کومبیکس اسپورٹس کے ایس ایف سے ہرسطح پر اپنا بھرپور تعاون جاری رکھے گا۔
چیئرمین کے ایس ایف آصف عظیم کاکہنا تھا کہ کھیلوں کے سامان سے وابستہ ادارے کا سماجی خدمات میں عملی طور پر حصہ لینا خوش آئند ہے کومبیکس اسپورٹس کیجانب سے کھیل اور کھلاڑیوں کی سرپرستی کیلئے آگے آنا اسپورٹسمین کیلئے ہوا کا تازہ جھونکا ہے ایسے بڑے ادارے کی سرپرستی ہمارے لئے باعث اعزازہے ، سماجی خدمات کے دائرے کو وسیع کرتے ہوئے کھیلوں سے وابستہ افراد کو دیگر شعبوں میں بھی خدمات اور سہولیات کی فراہمی جاری رکھیں گے۔