لاہور (نمائندہ جنگ)چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے گرین ایریاز پر ہائوسنگ سوسائٹیوں کے قیام کیخلاف درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ ملک ناروے میں گرین ایریا سے ایک پتہ بھی ادھر سے ادھر نہیں ہوتا ہے اور ہم نے گرین ایریاز پر سیمنٹ کے بڑے بڑے گھر تعمیر کر دیئے ،بڑے گھروں میں رہنے کے حوالے سے ذہن تبدیل کرنے کی ضرورت تھی، چیف جسٹس نے حیرت اظہار کیا کہ بلند و بالا عمارتوں کی طرف نہیں گئے بلکہ گرین ایریاز پر بڑے بڑے گھر بنا رہے ہیں،عدالت نے ریمارکس دیئے کہ زرعی اراضی پر گھر بنانے والوں کو غاصب نہ کہیں جس فرد نے 2 کنال کا پلاٹ لے لیا ہے تو وہ بھی اس نے اپنی زندگی کی جمع پونجی جمع کر کے حاصل کیا 1 ملین گھر زرعی اراضی پر بن چکے ہیں انہیں کون گرائے گا؟ شاید پنجاب کا زمیندارانہ مزاج ہم وراثت میں لے رہے ہیں ہم بلند و بالا عمارتوں کی طرف نہیں گئے ہم گرین ایریاز پر بڑے بڑے گھر بنا رہے ہیں ، آپ بڑے وکیل ہیں، چاہتے ہیں 10 کمرے کا گھر بنے، میں چاہتا ہوں کہ بڑے گھر میں ر ہوں ہم نے ذہن تبدیل ہی نہیں کیا، جسے تبدیل کرنے کی ضرورت تھی ہم نے گرین ایریاز پر سیمنٹ کے بڑے بڑے گھر تعمیر کر دیئے۔