• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


بھارتی ریاست مہاراشٹر میں غیر مجاز افراد سے سات کلو گرام سے زائد قدرتی یورینیم کی برآمدگی نے اس انتہائی حساس ریڈیوایکٹو مواد پر ریاستی کنٹرول کے حوالے سے کئی سوالات کو جنم دیا ہے۔

بھارت میں اس پہلے بھی کئی بار غیر متعلقہ افراد سے یورینیم برآمد کیا جاچکا ہے۔

بھارتی ریاست مہاشٹرا میں پانچ مئی کو دو افراد کے قبضے سے سات کلو سے زائد نیچرل یورینیم برآمد کی گئی، بھارتی بھابھا اٹامک ریسرچ سنٹر نے تصدیق کی کہ پکڑا جانے والا یورنیئم انتہائی ریڈیوایکٹو ہے۔

بھارت میں اجتماعی و انفرادی یورینیم چوری اور اسمگلنگ کے درجنوں واقعات ہو چکے جن پر امریکہ اور ایٹمی دہشت گردی سے بچاؤ کے ادارے سمیت کئی ممالک اپنی تشویش کا اظہار کر چکے ہیں۔

ماہرین کے مطابق دہشت گرد ریڈیو ایکٹو مواد کو کسی بھی روایتی ہتھیار سے جوڑ کر دھماکہ کرسکتے ہیں، جسے ڈرٹی بم کا نام دیا گیا ہے۔

ڈرٹی بم دھماکے کے نتیجے میں اگرچہ نقصان ایٹم بم جتنا نہیں ہوگا، تاہم بم پھٹے کے مقام اور نزدیک علاقوں میں تابکاری اور طویل آلودگی کے امکانات ہوں گے۔

ڈرٹی بم میں استعمال ہونے والا تابکاری مواد بہت زیادہ خالص یورینیم نہیں ہوتا، بلکہ کسی بھی ریڈیو ایکٹو سورس سے حاصل کیا جا سکتا ہے، جو ادوایات یا انڈسٹری میں زیر استعمال ہو۔

لو اور ہائی پاور نیوکلیئر ری ایکٹرز میں استعمال ہونے والا اور 21 کروڑ بھارتی روپے مالیت کا سات کلو گرام سے زائد نیچرل یورینیم کا بھارتی حکومتی گرفت سے باہر ہوکر عام لوگوں کے ہاتھ لگنا، انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی اور دیگر ممالک کی لیے بھی لمحہ فکریہ ہے۔

تازہ ترین