لاہور، اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں، ٹی وی رپورٹ) مسلم لیگ (ن) نے شہباز شریف کو بیرون ملک جانے سے روکنے کے اقدام کوتوہین عدالت قرار دیتے ہوئے قانونی چارہ جوئی کا عندیہ دیدیا، مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ فواد چوہدری اور شہزاد اکبر عدالتی حکم قبول نہیں کر رہے،شہباز شریف کو وزیر اعظم کے حکم پر روکا گیا،جبکہ مراد سعید نے کہا ہے کہ لندن سےدوائی لینے والا تو واپس نہ آیا، گارنٹر کو بھی جانے کی اجازت مل گئی ۔ وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے کہا ہے کہ اس وقت بھی کہا تھا کہ سند یافتہ مجرم کے شہباز شریف اچھے گارنٹر بنے ہیں جو خود نیب زدہ ، ان کا بیٹا اور داماد اشتہاری ہیں- اپنے ایک ٹویٹ میں وفاقی وزیر نے کہا کہ لندن سے دوائی لینے والا تو واپس نہ آیا ،الٹا اسکے گارنٹر کو بھی باہر جانے کی اجازت مل گئی ہے۔ دریں اثنا مریم اورنگزیب نے ایف آئی اے حکام سے تحریری وضاحت مانگی جس پر شہباز شریف کو ایف آئی اے حکام کی جانب سے تحریری طور پر بھی آگاہ کیا گیا۔ایف آئی حکام کے روکے جانے کے بعد شہباز شریف کو آف لوڈ کرنے کا فارم آرڈر بھی جاری کر دیا گیا۔غیر ملکی پرواز کی روانگی کے بعد شہباز شریف ائیر پورٹ سے اپنی رہائش گاہ کیلئے روانہ ہو گئے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرکزی سیکرٹری اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ جب لاہور ہائیکورٹ نے شہباز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دی اس وقت ایف آئی اے کے دو اہلکار عدالت میں موجود تھے،عدالتی حکم میں مسلم لیگ (ن) کے صدر کے قطر جانے والی فلائٹ کے نمبر کا بھی ذکر کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جب شہباز شریف ائیرپورٹ پہنچے تو ایف آئی اے کے عہدیداروں نے انہیں روکا اور کہا کہ وہ سفر نہیں کر سکتے کیونکہ ان کا نام ’’پرسن ناٹ اِن لسٹ‘‘ کی فہرست میں ہے۔