• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا کی روک تھام کیلئے ملک بھر میں جزوی لاک ڈاؤن، کاروباری مراکز بند

کورونا کی روک تھام کیلئے ملک بھر میں جزوی لاک ڈاؤن، کاروباری مراکز بند


کراچی، لاہور، کوئٹہ، پشاور(جنگ نیوز، خبرایجنسیاں) کورونا کی روک تھام کیلئے ملک بھر میں جزوی لاک ڈائون،کاروباری مراکز بند، کراچی کی اکثر چھوٹی بڑی مارکیٹیں اور بازار بند رہے،کہیں کہیں خلاف ورزی،پبلک ٹرانسپورٹ بھی معمول سے کم رہی۔

پنجاب اور بلوچستان میں بھی لاک ڈائون پر سختی سے عمل درآمد کروایاگیا تاہم پشاور سمیت خیبرپختونخوامیں شٹر گرا کر کاروبار جاری رہا اور بس اڈوں پر بھی شہریوں کا رش دیکھاگیا۔ 

تفصیلات کےمطابق کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے ملک بھر میں دوسرے روز بھی جزوی لاک ڈاؤن رہا جبکہ سندھ میں مکمل لاک ڈاؤن کا پہلا روز ہے،حکومت سندھ کے احکامات کی روشنی میں کراچی بھر میں اتوارکوپہلے روزمرکزی کاروباری علاقوں میں تجارتی سرگرمیاں بند رہیں۔ 

تاہم کراچی کے رہائشی علاقوں میں قائم چھوٹے تجارتی مراکز میں کاروبارکھلا رہا اورعید کی مناسبت سے مختلف اشیاء اسٹالوں پرفروخت کی جاتی رہیں، پبلک ٹرانسپورٹ بھی معمول سے کم رہی ،کراچی کے مختلف علاقوں میں صرف کریانہ میڈیکل اسٹورز،دودھ ،بیکریاں ،پیٹرول پمپس اور ضروریات زندگی کی اشیاء کی دکانیں کھلی رہیں۔

ہوٹلز اور فوڈز آئٹمز کی دکانوں پر پارسل اور ٹیک اوے کا سلسلہ جاری رہا،شہر میں لاک ڈائون ہونے کے باوجود عوام ماسک پہننے اور سماجی دوری پر عمل کرنے کے لیے تیار نہیں ،انتظامیہ بھی کورونا ایس او پیز پر عمل کرانے کے لیے سنجیدہ اقدامات بروئے کار نہیں لارہی۔

علاوہ ازیں محکمہ داخلہ سندھ نے بیکریوں اور دودھ کی دکانوں کے لیے ترمیمی حکم نامہ جاری کیا ہے جس کے تحت صوبے بھر میں بیکریز اور دودھ کی دکانیں کھولنے کا دورانیہ بڑھا دیا گیا ہے، نئے حکم نامے کے تحت بیکریز اور دودھ کی دکانیں رات 12بجے تک کھولی جاسکیں گی، چندروز قبل محکمہ داخلہ نے بیکریوں اور دودھ کی دکانوں کا وقت صبح پانچ بجے سے شام سات بجے تک کردیا تھا۔ 

مزید برآں پنجاب اور بلوچستان بھر میں سخت لاک ڈائون رہا، تمام تجارتی مراکز، مارکیٹیں، شاپنگ مال بند رہے تاہم پشاور سمیت خیبر پختونخوا میں حکومت کی جانب سے لگائے گئے لاک ڈائون کی خلاف ورزی جاری رہی اور دکانداروں نے شٹر گرا کر کاروبار جاری رکھا،دنکاندار پولیس کو دیکھ کر شٹر کو تالا لگا دیتے ہیں اور پولیس کے جاتے ہی کاروباردوبارہ شروع کر دیتے ہیں ۔

پشاورشہر کے وسط میں واقع کریم پورہ بازار سے تاریخی گھنٹہ گھر تک لوگوں کارش دیکھاگیا، پشاورکے بس اڈوں پر اتوار کو بھی بے تحاشا رش رہا جبکہ ٹرانسپورٹروں نے کرائے مزید بڑھا دیئے ،ساتھ ہی حکومتی ایس او پیز کی بھی خلاف وزیاں کی جاتی رہیں ۔

تازہ ترین