وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے احتساب و داخلہ شہزاد اکبر نےکہا ہے کہ کوئی بھی کیس نئے شواہد پر دوبارہ کھولا جاسکتا ہے۔
جیونیوز کے پروگرام ’کیپٹل ٹاک‘ میں اظہار خیال کرتے ہوئے شہزاد اکبر نے کہاکہ حدیبیہ کیس کی کبھی تفصیل سے تحقیقات نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہاکہ حدیبیہ کیس میں شہباز شریف سمیت کوئی بھی چارج شیٹ نہیں ہوا، اس معاملے پر اسحاق ڈار کا اقبالی بیان بھی موجود ہے۔
شہزاد اکبر نے مزید کہاکہ اپوزیشن لیڈر نے عدالت کے سامنے پورے حقائق نہیں رکھے، شہباز شریف چالاکی سے جانے کی کوشش کررہے تھے۔
اُن کا کہنا تھاکہ اگر آپ کے خلاف کوئی گواہی نہیں تو عدالت میں درخواست دیں، بری ہوجائیں، ہم ٹیکنیکل گراؤنڈ پر نہیں، نئے شواہد پر کیس کھولنے کی بات کررہے ہیں۔
وزیراعظم کے مشیر نے یہ بھی کہا کہ صرف شہباز شریف کے اثاثے ڈیڑھ کروڑ تھے، جس میں 7 ارب کا اضافہ ہوا۔
انہوں نے کہاکہ شوگر کمیشن رپورٹ کے مطابق گزشتہ 5 سال میں شوگر ملز نے 25 ارب کی سبسڈی لی، شوگر انڈسٹری نے 20 ارب کا انکم ٹیکس دیا، 12 ارب کا ری بیٹ لے لیا۔
شہزاد اکبر نے کہا کہ پانچ سال کے ٹیکس آڈٹ کے مطابق پانچ سالوں میں 400 ارب کا ٹیکس چھپایا گیا، ماضی میں 180 روپے فی من گنا خریدا گیا اور رقم بھی نہیں دی گئی۔
اُن کا کہنا تھاکہ پہلی مرتبہ چینی کی پیداواری لاگت کا تعین کیا گیا ہے، اب شوگر انڈسٹری کی طرف سے کہا جارہا ہے کہ گنا بہت مہنگا ہوگیا ہے، چینی کی قیمت پیداواری لاگت کے مطابق مقرر کی جائے گی۔