پشاور(نمائندہ جنگ) پشاورہائیکورٹ نے ملٹری کورٹ سے سزائے موت کی سزا پانے والے ملزم کی سزا پر عملدرآمد روک دیا جبکہ اٹارنی جنرل آف پاکستان اور ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخواکو نوٹسز جاری کرکے جواب طلب کرلیا ہے۔ ملزم کی جانب سے کیس کی پیروی شبیرحسین گگیانی ایڈووکیٹ نے کی۔ استغاثہ کے مطابق درخواست گزار اظہار ولد بخت بلند سکنہ کبل سوات کو فوجی عدالت نے سزائے موت کی سز اسنادی تھی جسکے خلاف ملزم نے پشاورہائیکورٹ میں اپیل دائر کی۔ عدالت کو بتایا گیا کہ ملزم کو 2009میں سیکورٹی فورسز نے گرفتار کیا اور انہیں مختلف انٹرنمنٹ سنٹرز میں رکھا گیا۔ ان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ اظہار کے ٹرائل یا سزا کے حوالے سے کسی کو علم نہیں تھا تاہم بعد میں اسے سنٹرل جیل پشاور منتقل کیا گیا جہاں معلوم ہوا کہ اسے 2018میں سزائے موت کی سزا سنائی گئی تھی۔ عدالت عالیہ نے اپیل پر دلائل مکمل ہونے پر سزا پر عملدرآمد روکتے ہوئے اٹارنی جنرل اور ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹسز جاری کرکے جواب طلب کرلیا ہے۔