وزیرِ خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ شہبازشریف نے نواز شریف کی واپسی کی گارنٹی دی تھی، شہباز شریف کی گارنٹی کہاں گئی؟
ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ نواز شریف اب لندن میں بیٹھ کر سارے کام کر رہے ہیں، شریف برادران چل پھر رہے ہیں، ایسی کوئی ایمرجنسی نہیں ہے، آج ہم اجازت دے دیں تو پھر کہا جائے گا کہ مُک مُکا ہو گیا۔
وزیرِ خارجہ نے کہا کہ وزیرِاعظم عمران خان نے پنجاب کے ضلع ملتان کے لیے 30 ارب کے پیکیج کا اعلان کیا ہے، ملتان جنوبی سیکریٹریٹ کا سنگِ بنیاد بہت بڑی پیش رفت ہے، یہ ٹرننگ پوائنٹ ہے، میں نے عام رکنِ اسمبلی کی حیثیت سے ملتان کے لیے نوکری کے کوٹے کا بل پیش کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ وزیرِاعظم عمران خان سےجنوبی پنجاب والوں کے لیے نوکری کا کوٹہ مختص کرنے کے لیے کہا ہے، آبادی کے لحاظ سے جنوبی پنجاب کے لوگوں کو میرٹ پر نوکری ملنا چاہیئے۔
وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ 27 ویں شب خانہ کعبہ میں نوافل ادا کرنے کا موقع ملا، مسجدِ اقصٰی کے واقعے پر بے پناہ تشویش اور کرب ہے، سیکریٹری جنرل او آئی سی سے وزیرِ اعظم عمران خان کی ملاقات ہوئی ہے، وزیرِ اعظم نے مطالبہ کیا ہے کہ ہمیں او آئی سی پلیٹ فارم پر امہ کو متحد کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نےکہا کہ 57 ممالک مل کر آواز اٹھائیں گے تو نوٹس لیا جائے گا، اکیلے کوئی کچھ نہیں کر سکتا، ناموسِ رسالت ﷺ اور گستاخانہ خاکوں کا معاملہ بھی اٹھایا گیا، وزیرِ اعظم نے او آئی سی کے سیکریٹری جنرل سے اسلامو فوبیا کے خلاف مشترکہ محاذ کےحوالے سے بھی بات کی۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیرِ اعظم نے قبلہ اوّل کے واقعے پر مطالبہ کیا کہ امہ کو یکجا کرنے کی ضرورت ہے، ناموسِ رسالت ﷺ پر مغرب کا ایک محدود انتہا پسند طبقہ ہمیں نشانہ بنا رہا ہے، اس انتہا پسند طبقے کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے بھی بات کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ضرورت ہے کہ اٹلی اور فرانس سمیت یورپ کے ممالک میں بسنے والے مسلمانوں کو متحرک کیا جائے، ترک وزیرِخارجہ مسجدِاقصیٰ کے مسئلے پر سعودی عرب سے امہ کو یکجا کرنے پر بات کریں گے، اقوامِ متحدہ کا ہنگامی اجلاس بلانے پر پاکستان ترکی کے ساتھ ہو گا، عقیدے اور انسانی حقوق کی بات پر ہم آپ کے ساتھ ہیں۔
وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا ہے کہ کرپشن کے خلاف آواز اٹھانے کا ٹھیکہ کیا صرف عمران خان نے لیا ہے، کرپشن کے خلاف جہاد میں سب کو مل کر کر ادا کرنا ہو گا، عدلیہ کو بھی اپنی ذمے داری نبھانی ہو گی۔
مہنگائی کے حوالے سے انہوں نے یہ کہا کہ ملتان مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیرِ اعظم عمران خان نے کل پھر ذمے داروں کےخلاف کارروائی کا کہا ہے، وزیرِ اعظم نے وزیرِ خزانہ کو مہنگائی کنٹرول کرنے اور معاشی استحکام کی ذمے داری دی ہے۔