• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عیدالفطر، نیو یارک کی مسجد پر’’فلسطین مخالف ‘‘ نعرے، علاقے میں کشیدگی

نیویارک (عظیم ایم میاں) عیدالفظر کے روز نیویارک کے علاقے بروکلین کی ایک مسجد کے دروازے پر ’’فلسطین مردہ باد‘‘ (Death 2 Palestine) کے نعرے لکھے دیکھ کر عید کی نماز کیلئے آنے والے مسلمانوں میں خوف و ہراس اور علاقے میں کشیدگی پھیل گئی تاہم پولیس حکام کے دورہ اور تحقیقات کے آغاز کے باعث مسلمان کمیونٹی صبر و تحمل سے پولیس تحقیقات کے نتائج کی منتظر ہے۔ تفصیلات کے مطابق بروکلین کی مصروف شاہراہ کونی آئی لینڈ ایونیو پر واقع طیبہ اسلامک سنٹر میں جب عیدالفطر کی نماز کے انتظامات کے سلسلے میں جمعرات 13 مئی کو علی الصبح 6 بجے جب نمازی مسجد آئے تو انہوں نے مسجد کے دروازے کی دیوار پر ’’فلسطین مردہ باد‘‘ انگریزی میں اسپرے کے ذریعہ (Death 2 Palestine) لکھا ہوا پایا جس کی اطلاع پولیس کو کی گئی، مسجد کے ملحقہ علاقے میں مسلمانوں اور یہودیوں کی ایک بڑی آبادی رہائش پذیر ہے جبکہ طیبہ اسلامک سنٹر کے سامنے سڑک پار یہودیوں کا ایک مذہبی مدرسہ (Yashiva )بھی موجود ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مسجد کی انتظامیہ کی جانب سے مسجد طیبہ کی سیکورٹی کیلئے نصب کیمروں سے حاصل کردہ ریکارڈ کردہ ٹیپ کے مطابق نامعلوم ا فراد ماسک پہنے آئے اور انہوں نے نیلے رنگ کے اسپرے سے یہ نعرہ لکھا اور پھر اپنی اس کارروائی کی اپنے کیمرے سے تصاویر لیں اور چلے گئے، مسجد انتظامیہ کی اطلاع پر مقامی پولیس نے جائے وقوع کا معائنہ کیا، مسجد کی انتظامیہ کے بیانات کی روشنی میں واقعہ کی تحقیقات اور ذمہ داروں کی تلاش شروع کر دی ہے لیکن فلسطین کے خلاف لکھے گئے نعرہ کے واقعہ نے مسلمان کمیونٹی میں خوف و ہراس کی فضا پیدا ہوگئی ہے، فلسطینیوں پر اسرائیلی حملوں سے نہتے فلسطینیوں کی اموات، مکانات کی تباہی اور مسجد اقصیٰ میں آتشزنی کے مسلسل واقعات سے نیویارک میں آباد مسلمانوں میں خوف و ہراس اور احتجاج کی فضا پائی جاتی ہے، مسجد طیبہ کی انتظامیہ اور نمازیوں کی اکثریت پاکستانی نژاد مسلمانوں پر مشتمل ہے اور عیدالفطر سے ایک رات قبل فلسطینیوں اور فلسطین سے نفرت پر مبنی نعرے کی تحریر کا اقدام ’’نفرت کے جرم‘‘ کی کیٹیگری میں آتا ہے تاہم نیویارک پولیس مسلمانوں کو صبر اور تحقیقات کے نتائج کا انتظار اور ذمہ دار عناصر کی گرفتاری کے وعدے پر پرامن رکھے ہوئے ہے۔ اُدھر نیویارک میں فلسطینیوں کی بہت بڑی تعداد اسرائیل کے خلاف احتجاجی مظاہرے کر رہی ہے۔ امریکی حکومت نے بھی اسرائیل کی جانب سے مسلسل حملوں اور تباہی کے باعث امریکی شہریوں کیلئے فلسطین کیلئے سفر کے بارے ٹریول ایڈوائزری بھی جاری کر دی ہے۔ امریکہ میں مسلمانوں کی اہم اور مؤثر تنظیم (CAIR) کی جانب سے اس واقعہ کی مذمت کی جا رہی ہے۔ یہ بھی بات سامنے آئی ہے کہ اس واقعہ سے قبل بھی مسجد میں نماز کیلئے آنے والے مسلمانوں کو ہراساں کرنے کے متعدد واقعات بھی ہوتے رہے ہیں۔

تازہ ترین