معروف پاکستانی مصنف اورسابق پاکستانی وزیراعظم بے نظیر بھٹو کی بھتیجی فاطمہ بھٹونے فلسطین میں جاری بربریت پر اپنا ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ زونسٹ اسرائیل پر سرعام گفتگو نہیں کرنا چاہتے کیونکہ نسل کشی سیدھا صاف مسئلہ ہے ۔
فاطمہ بھٹو نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پراسرائیل کے فلسطین میں جاری وحشیانہ تشدد کے بارے میں بات کرنے کیلئے حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹوئٹ پر اپنا ردعمل دیا۔
انہوں نے لکھا کہ ’زونسٹ اسرائیل پر سرعام گفتگو نہیں کرنا چاہتےکیونکہ نسلی امتیاز اور نسل کشی سیدھا صاف مسئلہ ہے۔‘
انہوں نے مزید لکھا کہ ’اس میں کوئی پیچیدگی نہیں ہے اور اس پر بات کرنے کے لیے کسی چیک لسٹ کی ضرورت نہیں ہے!‘
آخر میں فاطمہ بھٹونے لکھا کہ ’بالکل اسی طرح جیسے ابھی تک سب کے لئے راتوں رات ناگورنو کاراباخ یا میانمار کے مسئلےپر ماہر بننا ٹھیک ہے۔‘
واضح رہے کہ اسرائیلی حملوں میں شہید افراد کی تعداد209 ہو گئی جبکہ 1200 سے زائد زخمی ہیں۔ ان حملوں میں فلسطینیوں کے سیکڑوں مکانات اور دیگر املاک تباہ ہوچکے ہیں۔
جبکہ غزہ کی صورت حال سے متعلق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس بے نتیجہ ختم ہوگیا، کوئی ٹھوس رد عمل سامنے نہ آ سکا۔