خیبرپختونخوا کے شہر نوشہرہ میں وکیل اور ایس ایچ او میں ٹھن گئی۔
دونوں نے ایک دوسرے پر مار پیٹ کے الزامات لگائے اور ایف آئی آر کے اندراج کا مطالبہ کیا۔
پولیس کے مطابق وکیل نے ناکے پر گاڑی نہیں روکی جبکہ وکیل عطا اللّٰہ نے الزام لگایا کہ ایس ایچ او ظفر خان اور اہلکاروں نے گاڑی روک کر مارا پیٹا اور غلط ایف آئی آر درج کی۔
اس الزام کے جواب میں ایس ایچ او نے کہا کہ وکیل کا الزام غلط ہے، جونیئر وکیل کی گاڑی لفٹر سے اٹھوائی تو عطا اللّٰہ خان نے کچہری میں تھپڑ مارا۔
چیف جسٹس نے واقعے کا نوٹس لے لیا جبکہ ڈی پی او نے واقعے پر ایکشن لیتے ہوئے ایس ایچ او کو معطل کردیا۔
دوسری طرف وکیل پر مبینہ تشدد کے خلاف ڈسٹرکٹ بار نے عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کیا اور ایس ایچ او کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔