مسلم لیگ نون کے رہنما اور سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ ملک کا کرپٹ ترین ادارہ نیب ہے جو پیسے لے کر فیصلے کرتا ہے۔
اسلام آبادکی احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ نون کے رہنما اور سابق وزیرِاعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب کا یہ کیس تیسرے سال بھی جاری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نیب تفتیش اور عدالتوں میں سماعت کے دوران کیمرے لگانے کا مطالبہ کرتے رہے ہیں، عوام کو پتہ ہو کہ نیب کیا کر رہا ہے، ملک کو سب سے زیادہ نقصان نیب نے پہنچایا ہے۔
شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ کابینہ جو مرضی فیصلے کرتی رہے کوئی افسر عمل درآمد کرنے کو تیار نہیں، کمیشن اور رپورٹس کے باوجود نیب چینی اسکینڈل پر خاموش ہے۔
انہوں نے کہا کہ ای سی سی اور رنگ روڈ دونوں اسکینڈلز پر کچھ بھی نہیں ہوگا، دونوں اسکینڈلزمیں جن کے نام آ رہے ہیں انہیں قربانی کا بکرا بنایا جائے گا، ان دونوں اسکینڈلز کے اصل ملزم کوئی اور ہیں۔
سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ براڈ شیٹ کے معاملے پر نیب کا ملازم تھا، اس کے افسر پر الزام لگا اور وہ شخص آج انکوائری کر رہا ہے اور معاملہ دبا دیا گیا۔
ان کا کہنا ہے کہ وزیر اور مشیر استعفیٰ دیتے ہیں مگر کسی ایک کے خلاف کوئی کیس نہیں بنتا، نیب مسلم لیگ نون پر 3 سال سے ایک کیس ثابت نہیں کر سکا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عوام آج بھی منہگائی میں پس رہے ہیں، حکومت ہر وقت سوچتی رہتی ہے کہ کیسے اپوزیشن کو دبایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کے دعوے پر کوئی اعتبار کرنے کو تیار نہیں، پہلے کہا گیا کہ گروتھ ریٹ 3 سے اوپر ہے،حقیقت کھلی تو منفی میں تھا۔
نون لیگی رہنما نے کہا کہ عوام آج بھی 110 روپے کلو میں چینی خرید رہے ہیں، چینی کی قیمتیں بڑھانے کا ذمے دار کون ہے، آج تک پتہ نہیں چلا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ کرپشن آج بھی جاری ہے، مسلم لیگ نون کی حکومت کا ایک روپے کرپشن کا معاملہ نہیں ملا، عوام آج بھی مہنگائی کی چکی میں پس رہے ہیں، کیونکہ ڈاکا ڈالنے والے حکمراں ہیں۔
شاہد خاقان عباسی کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس حکومت کے خلاف روز اربوں کے کرپشن کے معاملے آتے ہیں، مگر نیب کارروائی نہیں کرتا۔