متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ شہر کو پیپلز پارٹی کی غلامی سے نجات دیں گے۔
کراچی کی تاجر برادری اور ایم کیو ایم پاکستان کی قیادت نے بہادر آباد مرکز میں پریس کانفرنس کی، اس موقع پر خالد مقبول نے وزیراعظم سے سندھ میں گورنر راج سے متعلق سوال پوچھ لیا۔
میڈیا سے گفتگو کے دوران خالد مقبول صدیقی نے کورونا وائرس سے متاثرہ تاجروں کے ٹیکس معاف کرنے کے مطالبے کی حمایت کردی۔
ایم کیو ایم کنوینر نے تاجروں کو یقین دلایا کہ وہ اس معاملے پر وفاقی وزیر اسد عمر سے بھی بات کریں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم کو کمزور نہ سمجھا جائے، تاجروں کے لیے ہمارے کارکن آج فصیل ہیں، ہم شہر کو پی پی کی غلامی سے نکالیں گے۔
خالد مقبول صدیقی نے یہ بھی کہا کہ کراچی کو لٹیروں کے رحم و کرم پر چھوڑدیا گیا ہے، ملک کا سب سے پرامن طبقہ مزاحمت کی بات کررہا ہے۔
اُنہوں نے وزیراعظم عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے استفسار کیا کہ سندھ میں تاجروں کے حالات خراب ہیں، آپ بتائیں گورنر راج کا آپشن کب استعمال ہونا ہے؟
اس موقع پر تاجروں نے مطالبہ کیا کراچی میں کورونا ایس او پیز سے متعلق کاروباری اوقات کار 6 سے بڑھا کر 8 بجے تک کردیے جائیں، ورنہ ہم گورنر راج کا مطالبہ کریں گے۔
تاجروں نے3 روزہ الٹی میٹم کے بعد احتجاج کی کال دے دی، ایم کیو ایم نے جس کی بھرپور حمایت کا یقین دلایا۔
اس دوران تاجروں نے متحدہ قیادت کو بھی وزارت چھوڑنے کی تجویز دے دی۔