سندھ اسمبلی کا اجلاس شروع ہوتے ہی متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے ارکان نشستوں پر کھڑے ہوگئے۔
اسپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدارت صوبائی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو ایم کیو ایم کے ممبران کھڑے ہوگئے، جس کے بعد بات شور شرابے تک پہنچ گئی۔
اجلاس کے شروع میں ایم کیو ایم رہنما محمد حسین اور اسپیکر سندھ اسمبلی آغاسراج درانی میں دلچسپ مکالمہ بھی ہوا۔
ایم کیو ایم رہنما محمد حسین نے اسپیکر آغا سراج درانی سے بات کرنے کی اجازت طلب کی اور کہا کہ ہمیں ایوان میں بات کرنے دی جائے۔
اس پر اسپیکر سندھ اسمبلی نے جواب دیا کہ ابھی وقفہ سوالات ہے، پی ٹی آئی کے خرم شیر زمان کو سوال کرنے دیں۔
محمد حسین نے جواباً کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان کے ارکان کے لاک ڈاؤن سے متعلق تحفظات ہیں، لاک ڈاؤن کی آڑ میں لوٹ مار کی جارہی ہے۔
اس پر اسپیکر سندھ اسمبلی نے کہاکہ مجھے کوئی ڈکٹیٹ نہیں کراسکتا، میں آپ کو آخر میں بات کرنے کا موقع دوں گا۔
ایم کیو ایم رہنما نے اس پر کہا کہ آپ ہماری آواز دبا رہے ہیں، جس پر آغا سراج درانی نے کہا کہ میں آپ کی آواز نہیں دبا رہا ہوں۔
اس دوران مکیش کمار چاؤلہ کھڑے ہوگئے اور انہوں نے کہا کہ اسپیکر صاحب اس طرح ایوان نہیں چلے گا۔
اسپیکر نےاپنی ڈائس کے سامنے پلے کارڈز اٹھاکر کھڑے ایم کیو ایم اراکین سے استفسار کیا کہ کیا آپ لوگ نہیں چاہتے ہیں کہ ہاؤس چلے؟
مکیش کمار چاؤلہ نے اس دوران کہا کہ یہ لوگ کورونا پر احتجاج کررہے ہیں اور انہوں نے ماسک تک نہیں پہنا ہوا ہے۔
آغا سراج درانی نے ایم کیو ایم اراکین اسمبلی سے کہا کہ آپ لوگ جاکر اپنی نشستوں پر بیٹھ جائیں۔
تاہم سندھ اسمبلی میں ارکان کا شور شرابہ جاری رہا ،جس کے بعد اسپیکر نے اجلاس جمعہ کو دوپہر 2 بجے تک ملتوی کردیا۔