• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعظم عمران خان کے اپوزیشن پر وار، فضل الرحمٰن پر تنقید


وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر مخالفین پر وار کردیے، اپوزیشن اتحاد (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن پر نام لیے بغیر تنقید کی۔

قائد اعظم ریزیڈینسی زیارت میں تقریب سے خطاب میں وزیراعظم نے پی ڈی ایم کے مستقبل پر بھی طنز کے تیر برسادیے اور کہا کہ مجھے فکر ہے کہ یہ ساتھ رہیں گے بھی یا نہیں۔

انہوں نے کہاکہ مخالفین چاہتے ہیں کہ ہم ناکام ہوجائیں، گزشتہ سال ترقی کی شرح کا واقعی بُرا حال تھا، اب ملک مشکل وقت سے نکل رہا ہے تو مخالفین نے پھر سے شور مچانا شروع کردیا۔

عمران خان نے مزید کہا کہ ماضی کے حکمران بادشاہ تھے، ان کے گھر، عیدیں اور جائیدادیں بھی باہر ہیں، یہ نہیں ہوسکتا کہ کوئی ملک کا پیسا باہر لے جائے اور ملک ترقی کرجائے۔

ان کا کہنا تھاکہ اگلے سال ترقی کی رفتار مزید بڑھے گی، پی ٹی آئی کی اگلی حکومت میں بلوچستان مزید ترقی کرے گا، کوشش کریں گے کہ سندھ حکومت کی بھی مدد کریں۔

وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ پاکستان مشکل وقت سے نکل رہا ہے، جب حکومت میں آئے اس وقت سے ہی مخالفین نے کہا کہ حکومت ناکام ہوگئی، معیشت تباہ ہوگئی۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں غربت سب سے تیزی سے کم ہوئی، یو این ڈی پی کی رپورٹ میں آیا کہ خیبرپختونخوا میں غربت کم ہوئی، وہاں سب سے زیادہ سیاحت کو فروغ دیا۔

عمران خان نے کہا کہ جو علاقے پیچھے رہ گئے ہیں، اُنہیں اوپر لانے کی کوشش کررہے ہیں، پنجاب کے لوگوں کو بھی ہیلتھ کارڈ دیں گے۔

اُن کا کہنا تھاکہ خیبر پختونخوا کی آبادی کو ہیلتھ کارڈ دیا ہے، جس سے 10 لاکھ روپے تک کسی بھی اسپتال میں علاج کروایا جاسکتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پورے ملک میں ہیلتھ سسٹم لارہے ہیں، بلوچستان میں بھی ہر خاندان کو ہیلتھ کارڈ دینا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ زیارت میں گیس کا مسئلہ ہوتا ہے، ایم پی اے نےکہا کہ زیارت میں گیس کی لائنیں پہنچا دیں، زیارت میں ایل پی جی کا پلانٹ لگانا زیادہ فیزیبل ہے۔

عمران خان نے کہا کہ اگلے مالی سال میں زیارت ایل پی جی پلانٹ کیلئے پوری کوشش کروں گا، بلوچستان کو سات سو ارب روپے کا پیکیج دیا، مزید بھی دیں گے، بلوچستان کا ایریا بہت بڑا ہے، سڑکوں کی تعمیر پر بہت پیسا لگتا ہے۔

اُن کا کہنا تھاکہ پاکستان کی ترقی صحیح معنوں میں تب ہوگی جب پورے ملک کی ترقی ہو، چھوٹے چھوٹے علاقوں کی ترقی ہوئی اور ملک پیچھے رہ گیا ہے، اندرون سندھ بھی ترقی میں بہت پیچھے رہ گیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ غربت کم کرنے کے لئے احساس پروگرام لارہے ہیں، کامیاب جوان پروگرام کے تحت کاروبار کیلئے قرض دے رہےہیں۔

انہوں نے کہا کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ اسکیم میں تنخواہ داروں کیلئے اسپیشل پروجیکٹ لارہے ہیں، عام آدمی کے پاس اتنا پیسا نہیں کہ گھر بناسکے، بینکوں سے قرض کا انتظام کررہے ہیں۔

تازہ ترین