• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

معتدل شدت کی باقاعدہ جسمانی سرگرمی جیسے کہ چلنا، سائیکل چلانا یا دیگر کھیل کھیلنے کے صحت کے حوالے سے کئی اہم فوائد ہیں۔ سائیکل چلانا ایک ایسی صحت مند سرگرمی ہے جو بچوں اور بڑوں کے لیے یکساں مفید ہے۔ اس سے جسمانی تندرستی اور چستی حاصل ہوتی ہے جبکہ بچوں کو مستعد رہنے اور توجہ مرکوز کرنے میں مدد دیتی ہے۔ 

سائیکل ایک سادہ، سستی، قابل اعتماد، صاف ستھری اور ماحولیاتی لحاظ سے پائیدار ذرائع آمدورفت ہے، جو ماحولیاتی انتظام اور صحت کو فروغ دیتی ہے۔ دو صدیوں سے استعمال ہونے والی سائیکل کی اہمیت، انفرادیت اور استعداد کو تسلیم کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے 12اپریل 2018ء کو فیصلہ کیا کہ ہر سال 3جون کو دنیا بھر میں ’سائیکل کا عالمی دن‘ منایا جائے گا۔

اقوام متحدہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو تعلیم کو مستحکم کرنے (بچوں اور نوجوانوں کے لیے جسمانی تعلیم سمیت)، صحت اور رواداری کے فروغ، بیماری سے بچاؤ، باہمی افہام و تفہیم، معاشرتی شمولیت اور امن کو پروان چڑھانے کے لیے سائیکل کے استعمال پر زور اور اسے آگے بڑھانے کی ترغیب دیتا ہے۔ 

یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر میں اس مقصد کے لیے عالمی ادارہ جسمانی اور دماغی صحت اور تندرستی کو مستحکم کرنے اور معاشرے میں سائیکل چلانے کے رجحان کو فروغ دینے کے لیے قومی اور مقامی سطح پر سائیکلنگ ایونٹس کا انعقاد کیا جاتا ہے۔

صحت کیلئے مفید

سائیکل چلانا جسمانی ورزش کی بہترین قسم ہے جو اچھی صحت یقینی بنانے کے ساتھ ہر عمر کے افراد کے لیے مفید ہے۔ سائیکلنگ انسانی جسم کے مدافعتی نظام کو طاقتور بنانے کے ساتھ مختلف اقسام کے کینسر سے بھی بچاتی ہے۔ سائیکل چلانے سے پٹھوں میں لچک اورمضبوطی آتی ہے اور جوڑوں کی حرکت بہتر ہوتی ہے جبکہ اسٹیمنا بھی بڑھتا ہے۔ 

سائیکل چلانا دل کی صحت کے لیے بھی انتہائی مفید ہے اور یہ انسان کو امراض قلب کی مختلف بیماریوں سے بچاتی ہے۔ سائیکل چلانے سے دل، خون کی نالیاں اور پھیپھڑے سب مشق کرتے ہیں اور کچھ وقت گزرنے کے ساتھ ہی سانس گہرا ہونے لگتا ہے اور جسم میں حرارت پیدا ہوتی ہے جو کہ صحت کے لیے فائدے مند ہوتا ہے۔ 

سائیکل چلانا جسمانی صحت کے ساتھ ساتھ ذہنی صحت کے لیے بھی نہایت مفید ہے۔ اس سے ذہنی دباؤ کم ہوتا ہے جبکہ تشویش اور یاسیت گھٹتی ہے۔ اس کے علاوہ ذہنی بیماریوں میں مبتلا ہونے کا امکان بھی کم ہوتا ہے۔

سائیکلنگ کے ذریعے بڑی تعداد میں کیلوریز جلائی جاسکتی ہیں۔ وزن کم کرنے کےخواہشمند افراد کے لیے یہ ایک بہترین ورزش ہے جو جسم میں موجود زائد کیلوریز جلانے میں معاون ہو تی ہے۔ اس سے جسم میں خوراک کی تحلیل کی رفتار بڑھتی اور چربی پگھلتی ہے۔ 

تاہم، وزن کم کرنے کے لیے سائیکل چلانے کے ساتھ ساتھ مناسب غذا کا حصول بھی ضروری ہے۔ تحقیق کے مطابق ایک گھنٹہ مسلسل سائیکل چلانے سے 300کے قریب کیلوریز جلائی جاسکتی ہیں۔ ایک دوسری تحقیق سے معلوم ہوا کہ اگر روزانہ آدھا گھنٹہ سائیکل چلائی جائے تو ایک سال میں پانچ کلو چربی کم کی جاسکتی ہے۔

ہر عمر میں، جسمانی طور پر متحرک رہنے کے فوائد کہیں زیادہ ہوتے ہیں۔ 2015ء میں ہالینڈ کی یونیورسٹی آف یوٹریچٹ میں کی گئی ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ سائیکل چلانے والے دیگر افراد کے مقابلے میں نہ صرف صحت مند ہوتے ہیں بلکہ ان سے لمبی عمر بھی پاتے ہیں۔ 

یونیورسٹی کے محقق کالیجن کیمفیوس کے مطابق ایک گھنٹہ سائیکل چلانے والے افراد اپنی زندگی میں ایک گھنٹہ کا اضافہ کر لیتے ہیں۔ تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ جو لوگ ہفتے میں 74منٹ سائیکل چلاتے ہیں وہ سائیکل نہ چلانے والوں سے 6ماہ زیادہ زندگی جیتے ہیں۔

سائیکلنگ کا رجحان

موجودہ وقت میں ادھیڑ عمر کے جانے کتنے افراد ہوں گے جنھوں نے بچپن میں اپنی یا دوست کی سائیکل یا پھر کرایہ پرحاصل کرکے چلائی ہوگی۔ مگر پھر ٹیکنا لوجی کا استعمال عام ہونے سے لوگ زیادہ مصروف ہو گئے ہیں، ان کی زندگیوں میں تیزی آگئی ہے۔ گاڑیوں اور موٹرسائیکل بڑی تعداد میں دستیاب ہونے سےسائیکل کا استعمال انتہائی کم ہو گیا ہے۔ 

دورِ حاضر میں نوعمر بچےبھی سائیکل کی جگہ موٹرسائیکل چلاتے نظر آتے ہیں جس میں کافی حد تک قصور والدین کا ہے جو اپنے بچوں کی سرگرمیوں پر نظر نہیں رکھتے اور افسوس یہ ہے کہ کچھ والدین تو ایسے بھی ہیں جو خودہی اپنے بچوں کو نوعمری میں ہی موٹر سائیکل چلانا سکھاتے ہیں۔ حوصلہ افزاء بات یہ ہے کہ حال ہی میں کچھ نوجوانوں کوشہر کی سڑکوں پرسائیکلنگ کرتےدیکھا جاسکتا ہے جس سے امید کی جاسکتی ہے کہ انھیں دیکھ کر نوجوان اور بچوں میں سائیکلنگ کا شوق پیدا ہوگا۔

بچوں کو سائیکلنگ کروائیں

آپ اپنے بچوں کو کسی ایسے مقام پرلے جائیں جہاں وہ بآسانی سائیکل چلاسکیں۔ آپ انھیں قوائد و ضوابط اور حفاظتی امورسے آگاہ کریں جن میں ہیلمٹ پہننا شامل ہے۔ شام کے وقت کسی پارک لے جاکر بچوں کوسائیکلنگ کروائی جائے جس سے نہ صرف ان کی جسمانی ورزش ہوگی بلکہ وہ درختوں کے بیچ ماحولیاتی آلودگی سے بھی محفوظ رہیں گے۔

آپ خود بھی بچوں کی رہنمائی کے لیے سائیکلنگ کرسکتے ہیں، بچے والدین کو سائیکل چلاتا دیکھیں گے تو وہ بھی ایسا ہی کرنے کی کوشش کریںگے۔ اگر ہفتے میں دو سے چار گھنٹے سائیکل چلانے کے لیے نکال لیے جائیں تو ہماری صحت میں خاطر خواہ بہتری آ سکتی ہے۔

تازہ ترین