پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت مہنگائی کا الزام آئی ایم ایف پر لگا کر اپنی نااہلی پر پردہ نہیں ڈال سکتی، حکومت نے سخت شرائط پرآئی ایم ایف سے معاہدہ کرکے قوم کی خوداری کو داؤ پر لگایا ہے۔
بلاول بھٹو نے پی ٹی آئی حکومت کی ناقص معاشی پالیسیوں پرتنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں کورونا کے دوران مہنگائی 4اعشاریہ 29 اور بنگلہ دیش میں 5اعشاریہ 54 فیصد رہی، جبکہ پاکستان میں مہنگائی کی شرح 10اعشاریہ 9 فیصد کیوں ہے؟
پی پی چیئرمین نے کہا کہ عمران خان کی سرپرستی میں مافیا نے صرف3 ماہ میں مرغی کےگوشت کی قیمتیں110 فیصد تک بڑھائیں،مرغی کے گوشت کی قیمتیں بڑھا کر پی ٹی آئی اشرافیہ نے اربوں روپے کمالیے، اب افسوس ناک طور پر قیمتیں کم کرکے اس کا کریڈٹ بھی لیا جائے گا۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ عمران خان بجٹ میں پی ٹی آئی اراکین اسمبلی کو اربوں روپوں سے نوازنے کا منصوبہ بنارہے ہیں، ملک میں بدترین اقتصادی بحران ہے، پی ٹی آئی اراکین اسمبلی کو بجٹ میں96 ارب روپے سے نوازنے کا منصوبہ عوام دشمن ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم دھاندلی سے منتخب ہونے والے اپنے اراکین اسمبلی پر اربوں روپے نہ لٹائیں، عوام کی فلاح و بہبود پر خزانے کی رقم خرچ کی جائے۔
بلاول کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کی حکومت اب تک اپنا 5 سالہ اقتصادی منصوبہ سامنے نہیں لاسکی ہے، عمران خان عوام کو صاف صاف بتادیں کہ وہ بغیرکسی منصوبہ بندی کے اقتدار میں آئے ہیں۔