تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی فضل الہٰی گرڈ اسٹیشن میں زبردستی گھسنے پر بننے والے مقدمے پر سیخ پا ہوگئے۔
خیبرپختونخوا اسمبلی میں اظہار خیال کے دوران فضل الہٰی نے کہا کہ عوام کے لیے گرڈ اسٹیشن گیا تھا، واپڈا حکام نے میرے خلاف مقدمہ درج کروادیا ہے۔
پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی نے مقدمے کے بعد ایوان میں الزام لگایا کہ واپڈا حکام فیکٹریوں کو غیر قانونی میٹر لگواکر لاکھوں روپے لیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے علاقے سے تمام غیر قانونی کنکشن ختم کرائے، مجھے ایف آئی آر کا کوئی ڈر نہیں ہے۔
فضل الہٰی نے دوران خطاب انکشاف کیا کہ گرڈ اسٹیشن میں گھس کر بجلی آن کرنے کے واقعے میں میرے ساتھ تو پولیس حکام بھی موقع پر موجود تھے۔
دوران اجلاس دوسری طرف اسپیکر مشتاق غنی اور ن لیگ کے اختیار ولی کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا۔
اس سے قبل اسپیکر مشتاق غنی نے کہاکہ پیسکو میں 70 فیصد عملہ کم ہے، بجلی کی ترسیل کا نظام بھی بوسیدہ ہوچکا ہے۔
انہوں نےمزید کہاکہ واپڈا حکام کو بلاتا ہوں تاکہ فضل الہٰی نے جو مسائل ایوان میں اٹھائے ہیں ان پر بات ہوسکے۔
دوران اجلاس اختیار ولی نے مشتاق غنی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اسپیکر صاحب، آپ مجھے ایوان میں بولنے کی اجازت نہیں دیتے۔
اس پر مشتاق غنی غصے میں آگئے اور کہا کہ میں آپ کو بولنے کی اجازت نہیں دوں گا، آپ نے جو کرنا ہے کرلیں۔
اس پر اختیار ولی نے جواباً کہا کہ اسپیکر کو بتایا گیا ہے کہ ایوان میں مسلم لیگ ن کو ٹائم نہ دیں، بولنے کی اجازت نہ ملنے پر احتجاجاً واک آؤٹ کرتا ہوں۔