اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایچ ای سی ترمیمی آرڈیننس کے خلاف اور طارق بنوری کی بطور چیئرمین ایچ ای سی بحالی کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے جواب جمع کرانے کے لیے ڈپٹی اٹارنی جنرل کی استدعا منظور کر لی جبکہ وفاقی حکومت سے جواب طلب کرلیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے درخواست پر سماعت کی ۔
دورانِ سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ حکومت آئندہ سماعت 29 جون تک چیئرمین ایچ ای سی کی مستقل تعیناتی نہ کرے۔
ڈپٹی اٹارنی جنرل سید طیب شاہ نے عدالت سے استدعا کی کہ کل ہی نوٹس موصول ہوا ہے کچھ مہلت دے دیں جواب جمع کرا دیں گے، عدالتی نوٹس کے مطابق آئندہ سماعت پر اٹارنی جنرل پیش ہوں گے۔
عدالت نے جواب جمع کرانے کے لیے ڈپٹی اٹارنی جنرل کی استدعا منظور کر لی۔
عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو ہدایت کی کہ آئندہ سماعت سے قبل جواب جمع کرا کے ایک کاپی پٹیشنر کے وکیل کو دیں۔
چیف جسٹس نے کہا کہ حکومت کو عارضی تعیناتی سے تو نہیں روکا جا سکتا تاکہ روز مرہ کے معاملات نہ رکیں، اس عدالت نے اسی لیے احتیاط سے یہ آرڈر جاری کیا، اہم ادارے کو غیر فعال نہیں کرنا چاہتے۔
چیف جسٹس اطہر من اللّٰہ نے یہ ریمارکس بھی دیئے کہ آرڈیننس جلدی نکل آتا ہے، پیرا وائز کمنٹس دیر سے دائر ہوتے ہیں۔
عدالتِ عالیہ نے وفاقی حکومت سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 29 جون تک ملتوی کر دی۔