• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈہرکی میں ہونے والے ٹرین حادثے کی ابتدائی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جاں بحق 9 مسافروں کی شناخت تاحال نہیں ہو سکی ہے۔

ڈہرکی ریلوے حادثے میں ریسکیو، ریلیف آپریشن، اموات اور زخمیوں سے متعلق ابتدائی رپورٹ تیار کر لی گئی جو وفاقی وزیرِ ریلوے اعظم سواتی نے وزیرِ اعظم عمران خان اور کابینہ ارکان کو بھجوا دی۔

رپورٹ کے مطابق آج صبح 4 بجے جائے حادثہ پر ریلوے ٹریک سے تباہ حال انجن اور بوگیاں ہٹا دی گئیں، آج صبح 9 بجے ٹریک بحال کر کے ریلوے ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا۔

ٹرین حادثے میں اب تک 58 افراد کی موت کی تصدیق ہو گئی ہے، حادثے میں جاں بحق 9 مسافروں کی شناخت تاحال نہ ہو سکی۔

زخمیوں کا علاج معالجے کے حوالے سے بھرپور خیال رکھا جا رہا ہے، ٹریک کی بحالی کے بعد پہلی ٹرین بہاء الدین زکریا ایکسپریس کراچی سے ملتان روانہ کر دی گئی۔

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ٹرین حادثے میں جاں بحق 23 افراد کی میتیں شیخ زید اسپتال میں محفوظ ہیں، اس ضمن میں لواحقین کو سہولتیں دی جا رہی ہیں۔

وزیرِ ریلوے اعظم سواتی کا ابتدائی رپورٹ میں کہنا ہے کہ تحقیقاتی رپورٹ میں مزید وقت درکار ہے، جلد حتمی رپورٹ بنا لی جائے گی۔

تازہ ترین