قومی اسمبلی میں شور شرابے کو روکنے کے لیے اسپیکر اسد قیصر کی زیر صدارت حکومت اور اپوزیشن مذاکرات کاپہلا دور بے نتیجہ رہا۔
ذرائع کے مطابق حکومتی ارکان اپنے موقف پر ڈٹ گئے کہ اپوزیشن ارکان شور شرابا کریں گے تو وہ بھی خاموش نہیں رہیں گے۔
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ حکومت نے اپوزیشن کو قومی اسمبلی کا اجلاس چلانے کے لیے ضابطہ اخلاق پیش کیا ہے۔ جس کے تحت ہر رکن اسمبلی ناشائستہ اور غیر پارلیمانی زبان و بیان سے پرہیز کرے گا۔ خلاف ورزی پر اسپیکر کی کارروائی سب کے لیے قابل قبول ہوگی۔
وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اسی موضوع پر جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ نہیں ہو سکتا کہ اپوزیشن پارلیمنٹ میں بات کرے اور حکومت کو نہ کرنے دے۔
شاہ محمود نے کہا کہ وہ وزیر اعظم سے کہتے ہیں کہ وہ ایوان میں آیا کریں۔ وزیراعظم جواب دیتے ہیں کہ وہ ایوان میں آکر کیا کریں اپوزیشن ایوان میں بات نہیں کرنے دیتی۔