لاہور کے علاقے صدر میں واقع ایک مدرسے میں استاد کی طالب علم سے زیادتی کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد استاد کو مدرسے سے فارغ کردیا گیا۔
مدرسے میں استاد نے طالب علم سے زیادتی کی تھی جس کی ویڈیو مہتم مدرسہ تک پہنچ گئی۔
مہتمم مدرسہ اسد اللّٰہ فاروق نے مفتی عزیز الرحمٰن کو فوری طور پر مدرسے سے فارغ کردیا۔
مہتمم اسد اللّٰہ فاروق کا کہنا ہے کہ مفتی عزیز الرحمن کو مدرسے سے فارغ کردیا گیا ہے۔
جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی ) کے سیکریٹری جنرل نے بھی مفتی عزیز کی پارٹی رکنیت معطل کردی ہے۔
دوسری طرف لڑکے سے مبینہ زیادتی کے ملزم مفتی عزیز الرحمٰن نے ایک وضاحتی بیان جاری کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں حلفیہ کہتا ہوں کہ میں نے ہوش و حواس میں ایسا کوئی بھی فعل نہیں کیا ہے۔
مفتی عزیز الرحمٰن نے مزید کہا کہ مجھے نشہ آور چیز پلائی گئی، میں ہوش و حواس میں نہیں تھا۔
اُن کا کہنا تھاکہ طالب علم صابر شاہ کو میرے خلاف استعمال کیا گیا ہے، یہ ویڈیو تین سال پرانی ہے، اس کیس کا مرکزی کردار صابر شاہ فرار ہے۔
ویڈیو وائرل ہونے پر پولیس مدرسے پہنچ گئی، تاہم ملزم مفتی عزیز الرحمٰن اور صابر شاہ پولیس کے ہاتھ نہ آسکے۔
پولیس حکام کے مطابق طالب علم صابر نے اس حوالے سے مقدمہ درج نہ کرایا تو پولیس اپنی مدعیت میں ایف آئی آر کاٹے گی۔