وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ میں طالبان کا ترجمان ہوں نا وکیل، بلکہ پاکستان کا وزیرخارجہ ہوں، میں نے افغان این ایس اے کے حمد اللّٰہ محب کے بیان پر رد عمل بطور پاکستانی دیا۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حمد اللّٰہ محب نے اپنے بیان سے اپنی قوم کی خدمت نہیں کی۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نئی دلی میں 24 جون کی اے پی سی اجلاس غیر معمولی عمل ہے، مقبوضہ کشمیر کی قیادت نے اس اے پی سی کو مسترد کیا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ اے پی سی اجلاس میں در پردہ اعتراف دکھائی دیتا ہے کہ سب اچھا نہیں ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ طالبان کو گفت وشنید کے لئے قائل کرنے کی کوشش کی۔