پاکستان باکسنگ فیڈریشن کے دوسرے دھڑے کے صدر جہانگیر ریاض کورونا وائرس کے باعث مختصر علالت کے بعد دبئی میں انتقال کرگئے۔
مرحوم نے رواں ماہ کے اوائل میں برازیل سے دبئی میں ہونے والی ایشین باکسنگ فیڈریشن کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی، جہاں وہ کورونا جیسے مرض میں مبتلا ہوگئے اور اسپتال میں زیرعلاج تھے۔
56 سالہ جہانگیر ریاض دنیا بھر میں کھیلوں کا سامان فراہم کرنے والی کمپنی گرین ہل کے سربراہ تھے۔ باکسنگ کی عالمی تنظیم آئبا نے انہیں خصوصی سرٹیفکیٹ جاری کیا ہوا تھا۔ جس کے تحت ورلڈ اور دیگر چیمپئن شپ میں شرکت کرنے والے باکسرز کیلئے گرین ہل کے نام سے جاری ہونے والے گلووز اور ہیڈ گارڈز پہننا لازمی ہوتا تھا۔
مرحوم نے دو بیٹوں عابد اور ریحان جہانگیر، بیٹی اور بیوہ کو سوگوار چھوڑا ہے۔
ذرائع کے مطابق مرحوم کا جسد خاکی پاکستان لانے کیلئے دبئی حکومت سے بات چیت ہورہی ہے اور امکان ہے کہ منگل کو ان کی میت پاکستان لائی جائے اور تدفین ان کے آبائی شہر سیالکوٹ میں کی جائے گی۔
دریں اثناء پاکستان کے عالمی شہرت یافتہ باکسر حسین شاہ، پاکستان باکسنگ فیڈریشن کے سابق سیکرٹری جنرل علی اکبر شاہ، سابق جنرل سیکریٹری اکرم خان، اقبال حسین، اسلم قریشی اور دیگر نے جہانگیر ریاض کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے اسے باکسنگ کا ایک بڑا نقصان قرار دیا اور مرحوم کے درجات کی بلندی، لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔
ان کا کہنا تھا کہ جہانگیر ریاض بلاشبہ پاکستان کا قیمتی اثاثہ تھے ان کی موجودگی میں پاکستان باکسنگ کی ترقی کی منازل طے کررہی تھی، ان کے انتقال سے ایک بڑا خلاء پیدا ہوگیا ہے جسے مدتوں پورا نہیں کیا جاسکے گا-