کوئٹہ ( نمائندہ جنگ)بلوچستان اسمبلی کے 17اپوزیشن ارکان نے بجلی گھر تھانے گرفتاری پیش کر دی۔ پولیس گرفتار نہیں کیا تاہم اپوزیشن ارکان نے واپس جانے سے انکار کر دیا ارکان جلوس کی صورت میں بجلی گھر تھانے پہنچے۔ارکان اسمبلی نے کہا کہ حکومت کا چہرہ بے نقاب ہوگیا، اسمبلی کے سامنے سے فورسز اور کنٹینرز کو ہٹایا جائے،تفتیشی افسر نے کہا کہ ضرورت ہوئی تو گرفتار کرینگے،سیکورٹی انتظامات کئے گئے تھے ،اسمبلی چوک اورگردونواح میں کنٹینرز لگا کر رکاوٹیں کھڑی کردی گئی تھیں ارکان کو شامل تفتیش کیا ہے،تفتیشی افسر نے کہا کہ شواہد اکھٹے کر رہے ہیں اگر ضرورت ہوئی تو انہیں گرفتار کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے موقع پر ہونے والی ہنگامہ آرائی کے بعد حکومت کی جانب سے اپوزیشن کے 17اراکان اسمبلی سمیت سینکڑوں حامیوں کے خلاف بجلی گھر تھانے میں ایف آئی آر درج کرائی تھی جس کے بعد جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر و رکن قومی اسمبلی مولانا عبدالواسع، بی این پی کے سینئر نائب صدر ملک عبدالولی کاکڑ کی سربراہی میں اپوزیشن جماعتوں کا گرفتاریوں کے حوالے سے اجلاس ہواتھا جس میں نامز د اپوزیشن ارکان اجتماعی گرفتاریاں دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا ۔گزشتہ روز اپوزیشن ارکان گرفتاریاں دینے کیلئے ایم پی اے لاجز میں اکھٹے ہوئے اس موقع پر پولیس کی بھاری نفری نے اسمبلی ، ایم پی اے لاجز اور ملحقہ علاقوں کو گھیرے میں لیکر سڑکوں کو خار دار تاریں اور کنٹینر لگا کر بند کردیا ۔