پشاور(خبر نگار خصوصی)وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ چائنہ پاکستان اقتصادی راہداری کی کامیابی کیلئے قومی ہم آہنگی‘امن اور سیاسی استحکام ضروری ہے یہ ایک اہم قومی منصوبہ ہے اس سے پاکستا ن کے تمام علاقے بشمول قبائلی علاقہ جات ‘ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان مستفید ہوں گے اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو اس اہم منصوبے کی شکل میں ترقی کا بہترین موقع دیاہےاگرخدانخواستہ ہم نے اسے گنوادیا تو آئندہ نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی ۔وہ گزشتہ روزاسلامیہ کالج یونیورسٹی پشاور میں طلبا و طالبات اور فیکلٹی سے خطاب کررہے تھے۔ اسلامیہ کالج یونیورسٹی کے وائس چانسلر اجمل خان سمیت دیگر اہم شخصیات بھی تقریب میں موجود تھیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ اقتصادی راہداری منصوبے کے پہلے مرحلے میں ملک میں 46ارب ڈالر کی براہ راست بین الاقومی سرمایہ کاری ہو گی جس میں تقریباً35ارب ڈالر صرف توانائی کے منصوبوں پر خرچ ہوں گےجس سے کوئلے اورپانی کے ذرائع سے بجلی پیدا ہوگی اس کے ساتھ ساتھ زراعت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ مٹھی بھر عناصر اس اہم قومی منصوبے پر تنقید کرکے اپنی ناکام سیاست زندہ رکھنا چاہتے ہیں لیکن ان کے عزائم کامیاب نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی روٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے ‘ اس روٹ کے بنانے میں ایف ڈبلیو اوکے 13کارکنوں نے جام شہادت نوش کیا ہے‘ گوادر تا کوئٹہ 650کلومیٹر طویل سڑک دسمبر 2016تکمیل ہوگی جبکہ مغربی روٹ آل پارٹیز کانفرنس کی سفارشات کے مطابق چار لین پر مشتمل ہو گا اور بعد میں ضرورت پڑنے پر اسے 6رویہ کر دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اورنج ٹرین اور میٹرو بس کے منصوبے پنجاب حکومت نے اپنے وسائل سے شروع کئے ہیں ‘ وفاقی حکومت نے اس کیلئے ایک روپیہ بھی نہیں دیا ہے۔ویژن 2025 پر تبصرہ کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ اس کے تحت ملک میں اعلیٰ تعلیم پر خصوصی توجہ دیتے ہوئے اس کیلئے سالانہ بجٹ48 بلین سے بڑھاکر 78بلین کر دیا گیا ہے‘ اسی طرح فاٹا ‘ ژوب اور گوادر میں نئی یونیورسٹیاں قائم کی جائیں گی۔انہوں نےکہاقتصادی راہداری منصوبہ فی الحال انفراسٹرکچر اور انرجی ڈویلپمنٹ تک محدودہے اور ابھی تک اکنامک زونز کا فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ پانامہ لیکس کے بارے میں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کرپشن کے خلاف نہیں بلکہ وزیراعظم کی ذات کے خلاف ہے اور جاری کوششوں سےیہ اپنے سیاسی مقاصد حاصل کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک بہتری کی جانب گامزن ہے ‘ انرجی کی صورتحال بہتر ہورہی ہے جس سے ملک کا مستقبل روشن نظر آرہا ہے ۔ بعدازاں وائس چانسلر اجمل خان نے انہیں یادگاری شیلڈ بھی پیش کی۔