مسلم لیگ نون کے رہنما اور سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کہتے ہیں کہ وزیروں نے ملکی معیشت تباہ کر دی، اوپن چیلنج دیتا ہوں، وزیرِ پیٹرولیم بتائیں 4 ڈالر میں ایل این جی مل رہی تھی، آپ نے نہیں لی، ابھی 11 ڈالر میں ایل این جی کا ٹینڈر دیا ہے۔
احتساب عدالت اسلام آباد کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ آپ ایل این جی نہیں خریدیں گے تو بجلی بند ہو جائے گی، چیئرمین نیب کو ملک کی تباہی نظر نہیں آتی، وزیروں کی نالائقی کی وجہ سے کراچی میں پوری انڈسٹری بند ہے۔
انہوں نے کہا کہ جو ٹرمینل لگانے کا ہم پر کیس ہے، حکومت وہ 5 دن بند نہیں کر سکتی، جس ٹرمینل کا کیس چل رہا ہے حکومت کو اس پر تکلیف ہے کہ اس کے پیسے دینے پڑتے ہیں، یہ ٹرمینل 96 فیصد کی استعداد پر چل رہا ہے، اس ٹرمینل کو اگلے ہفتے 5 دن بند کرنا ہے، اس پر بھی کابینہ نے 2 دفعہ فیصلہ کیا کہ یہ بند نہیں کر سکتے، اس سے ملک کی بجلی بند ہو جائے گی، اس سے ملکی معیشت پر برا اثر پڑے گا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عمران خان ناکام وزیرِ اعظم ہیں، جس طرح اقتدار میں آئے سب جانتے ہیں، نواز شریف علاج کرانے باہر گئے تھے، علاج کرا کر ہی واپس آئیں گے، اگر آپ کو یہ پسند نہیں تو اپنا زور لگا لیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں مقدمات کی فکر نہیں، ہم نے کیس پہلے بھی بھگتے ہیں، اب بھی بھگت لیں گے لیکن حق کی بات کرنا ہم پر لازم ہے، ہمیں ان وزیروں کی فکر ہے، ان لوگوں نے ملک کو ڈبو دیا ہے، ملک کا اربوں ڈالر کا نقصان کیا، چیئرمین نیب سپریم کورٹ کے جج رہ چکے ہیں، ان کی باتیں عجیب ہیں۔
سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ یہ ملک کے حقائق ہیں، یہ ایسے کیس بنا رہے ہیں، کیا ان کو کل جواب نہیں دینا ہو گا، حکومت کو شرم و حیا نہیں، یہ ملک کو تباہ کر رہے ہیں، جن وزراء نے اربوں ڈالرز کا نقصان کیا وہ ان کو نظر نہیں آتے، ان وزراء کی نالائقی کی وجہ سے کراچی کی پوری انڈسٹری بند ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کوئی دبئی، کوئی اسرائیل اور کوئی افغانستان جا رہا ہے، ملک کو کوئی دیکھنے والا نہیں کہ ملک کہاں جا رہا ہے، ہمیں پاکستان کی نہیں اسرائیل، افغانستان اور ہندوستان کی فکر ہے، زلفی بخاری اسرائیل رنگ روڈ کے پلاٹ بیچنے گئے تھے۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہمیں یہ نہیں پتہ کہ امریکا نے اڈے مانگے ہیں یا نہیں، 74 سال میں پاکستان میں فوجی اڈے صرف آمروں نے دوسرے ملکوں کو دیئے، کسی منتخب وزیرِ اعظم نے فوجی اڈے نہیں دیئے، پارلیمان کو بتا دیں کہ کس نے اڈے مانگے ہیں اور کس مقصد کیلئے مانگے ہیں، حکومت امریکا سے کیئے گئے معاہدوں کی حقیقت بتائے۔
انہوں نے کہا کہ بجلی ڈیزل اور فرنس آئل سے بن رہی ہے، اسٹیٹ بینک کہتا ہے کہ 3 سال میں بجلی کی مد میں ایل این جی نے 234 ارب کا فائدہ دیا، نیب کی عدالتیں، ان کے تماشے، ہم نے ہمیشہ کہا ہے کہ کیمرے لگائیں اور عوام کو دکھائیں، ہم سے 20 سال کا ریکارڈ مانگا جا رہا ہے، میں نے 35 سال کا ریکارڈ دیا ہوا ہے، جو بھی شخص حکومتِ پاکستان سے تنخواہ لیتا ہے اس پر یہ قانون لاگو ہونا چاہیئے، صرف سیاستدانوں پر اس کا اطلاق کیوں ہو رہا ہے؟
نون لیگی رہنما نے مزید کہا کہ آج عدالت میں گیس کمپنی کا چیف انجینئر پیش ہوا، اسے الف ب تک نہیں پتہ تھی، ایسے بندوں کو نیب گواہ کے طور پر عدالت میں پیش کرتا ہے، پرانے وزیر نے کہا کہ بہت ظلم ہوا پاکستان کے ساتھ، بجلی کے کارخانے مہنگے لگے، موجودہ وزیر نے کہا کہ کارخانے لگا دیئے، گیس کا بندوبست نہیں کیا۔
شاہد خاقان عباسی نے یہ بھی کہا ہے کہ ہم پر کیس یہ ہے کہ ہم نے گیس فراہم کی، آپ بتائیں آپ کوگیس چاہیئے تھی کہ نہیں؟ ہماری سیاست پاکستان کے عوام کے مسائل کی سیاست ہے، پی ٹی آئی کی حکومت ناکام ہے، موجودہ قیادت ناکام ہے۔