اسلام آباد ( نمائندہ جنگ) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہاہے کہ چیف الیکشن کمشنر کی تقرری کے لیے وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کا عمل دخل ختم کر کے اختیار سپریم کورٹ کو دیا جائے، الیکٹرانک ووٹنگ ، بائیو میٹرک درست اقدام، اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کاحق ملنا چاہیے ۔ حکومت کی جانب سے قومی اسمبلی سے پاس کرایا گیا الیکشن ایکٹ 2020 بدنیتی پر مبنی اور آئندہ الیکشن میں دھاندلی کا منصوبہ ہے ۔ انتخابات میں اسٹیبلشمنٹ کے کردار کو ختم کرنے کے لیے سیاسی جماعتیں مذاکرات کریں ،متناسب نمائندگی کا قانون متعارف کروائے بغیر ملک میں حقیقی جمہوریت قائم نہیں ہوسکتی ۔ الیکٹرانک ووٹنگ مشین ، بائیو میٹرک سسٹم اور اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے حق میں ہیں،جو سیاسی جماعت الیکشن کمیشن کی نگرانی میں پارٹی انتخابات نہیں کرواتی ، اس کے الیکشن میں حصہ لینے پر پابندی عائد ہو ، پولنگ سٹیشن کے اندر اور احاطہ میں سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جائیں، پولیس اور آرمی کے جوان پولنگ سٹیشنز کے باہر سیکورٹی کے لیے مامور کیے جائیں ۔ انہوں نے یہ بات اسلام آباد میں پریس کا نفرنس کے دوران کہی ،انہو ں نے کہاکہ حکومت نے پہلے الیکشن ریفارمز کا بل قومی اسمبلی سے پاس کروایا اب مذاکرات کی بات کر رہی ہے یہ سراسر بدنیتی ہے سراج الحق نے کہا الیکشن کمیشن کا بااختیار ہونا اور شفاف الیکشن کا انعقاد بے حد ضروری ہے۔