اسلام آباد(این این آئی)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بلاول، بھٹو نہیں، بلاول زرداری ہے۔جب انہیں آئینہ دکھایاتو ذاتی حملوں پر اتر آئے‘بلاول شو بوائے ہے‘ پیپلزپارٹی کو کنٹرول آصف زرداری کرتے ہیں،بھارت میں امن چاہتے ہیں مگر کشمیر سے آنکھ نہیں چراسکتے ، بھارت کشمیر میں حالات معمول پر لاتا ہے تو ہم بات چیت کیلئے تیار ہیں۔گزشتہ روزاپنے بیان میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج افغانستان میں قیام امن کے حوالے سے امریکا اور پاکستان کا مقصد ایک ہے، آج امریکا بھی قائل ہوگیا کہ افغانستان کے مسئلے کا حل فوجی نہیں ہے۔ہم بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینا چاہتے ہیں، کاش اپوزیشن اس راستے میں رکاوٹ نہ بنے، شہباز شریف صاحب نے جو تجویز دی ہے وہ قابل عمل نہیں ہے، آج ایسی ٹیکنالوجی موجود ہے جسے بروئے کار لا کر بیرون ملک مقیم پاکستانی، پاکستان کی مدد بھی کر سکتے ہیں اور اسٹیک ہولڈر بھی بن سکتے ہیں۔ہمارے امریکا کے ساتھ تعلقات بہت اچھے ہیں تاہم اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ہماری کوئی عزت نفس نہیں ہے،افغانستان میں قیام امن کی ذمہ داری افغان قیادت پر عائد ہوتی ہے،شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم تو شروع سے یہی کہتے آئے ہیں کہ اپوزیشن ہماری بات سنے، ہم اپوزیشن کی، اور فیصلہ عوام پر چھوڑ دیا جائے، گزشتہ روز بلاول ناسمجھی میں گفتگو کررہے تھے، جن روایات کی بلاول بات کررہے تھے وہ سندھ میں کیوں نہیں اپنائی گئیں، روایت یہ ہے کہ قائد حزب اختلاف بجٹ پر بحث کا آغاز کرتا ہے، انہوں نے سندھ اسمبلی میں لیڈر آف اپوزیشن کو بحث کا آغاز کیوں نہیں کرنے دیا؟ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں نے جب بلاول کو آئینہ دکھایا تو وہ ذاتی حملوں پر اتر آئے ، میں نے بلاول سے کہا کہ آپ مجھے کیا بتائیں گے میں نے آپ کو بہت چھوٹی عمر میں نیکر پہن کر کھیلتے اور اپنی والدہ سے جھڑکیاں کھاتے دیکھا ہے، یہ اور بات کہ آپ کو پارٹی کا لیڈر نامزد کر دیا گیا اور آپ نے وراثت کے بل بوتے پر پارٹی قیادت سنبھال لی،اب یہ پیپلزپارٹی ذوالفقار علی بھٹو والی نہیں زرداری والی پارٹی ہے،سندھ میں کرپشن آسمان کو چھو رہی ہے، ان حالات میں آپ جتنے مرضی نعرے لگائیں ان نعروں میں وزن نہیں رہتا۔