• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شدید گرمی میں غیر معمولی گرم جوشی سے خیرمقدم،شکریہ میری جا ن، ذرا رکیں، سکھر میں وزیراعظم کے خطاب کی جھلکیاں

سکھر (محمد صالح ظافر، خصوصی تجزیہ نگار) وزیراعظم نواز شریف جمعۃ المبارک کو سندھ کے قدیمی اور تاریخی شہر سکھر کے ایک روزہ طوفانی دورے پر یہاںپہنچے توانتہائی شدیدگرمی میں ان کا غیر معمولی گرمجوشی سے خیرمقدم کیا گیا سکھر کے فضائی مستقر پر صوبائی وزیراعلیٰ سید قائم علی شاہ اپنے رفقا سمیت وہاں موجود تھے وزیراعلیٰ نے وزیراعظم سے معانقہ کیا اور روایتی جملوں سے تبادلہ خیال کیا بعد ازاں وہ شہر کے نواح میں سکھر کوملتان سے ملانے والی موٹر وے کا افتتاح کرنے کے لئے پہنچے تو وہاں موجود شہریوں کےبہت بڑے اجتماع نے فلک شگاف نعروں سے ان کا استقبال کیا۔ وزیراعظم نے موٹر وے کے لئے سنگ بنیاد کی نقاب کشائی کے بعد اجتماع سے خطاب کیا تو انہوں نے زبردست جولانی طبع کا مظاہرہ کیا۔ وزیراعظم کی تقریر کے دوران نوجوا نوں کا ایک گروپ ٹھہر ٹھہر کر جوشیلے نعرے لگا رہا تھا جسے روکنے کے لئے وزیراعظم نے ہنس کر کہا کہ شکریہ میری جا ن، ذرا رکیں، میری سنیں جس پر قہقہہ پڑا اور یہ نوجوان خاموش ہوگئے اپنے پورے خطاب میں انہوں نے حزب اختلاف کے قائد سید خورشید احمد شاہ کے سوا کسی کا نام نہیں لیا جن کے حلقہ نیابت میں تقریب ہورہی تھی اس موقع پر بڑی اسکرین کے ذریعے مجوزہ پل کی دل آویز تصاویر دکھائی گئیں وزیراعظم نے حاضرین کو بتایا کہ موٹروے سکھر تا ملتان پاکستان چین اقتصادی راہداری کا حصہ ہے انہوں نے اپنے اس اعلان کو زور دار تالیوں کی گونج میں دھرایا کہ لوڈشیڈنگ 2018ء میں قصہ پارینہ بن جائےگی۔ سکھر ملتان موٹر وے چھ رویہ ہوگی اور 393 کلومیٹر طویل یہ شاہراہ ملتان سے شروع ہو کر جلالپور پیروالہ، احمدپور شرقیہ، اوباڑو اور پنو عاقل سے ہو کرسکھر پہنچے گی آئندہ مرحلے میں یہ حیدرآباد سے آنے والی موٹر وے سے مل جائے گی۔ ملتان سےسکھر موٹر وے کے راستے میں 54پل، بارہ سروس اسٹیشن، دس ریسٹ ہائوسز، گیارہ انٹرچینج، دس فلائی اوور اور 426 انڈرپاسز بنائے جائیں گے۔ وزیراعظم نواز شریف کی آمد کے ساتھ ہی پنڈال میں جوشیلے کارکنوں نے سندھی، سرائیکی اورپنجابی میں زبردست نعرہ بازی کی وہ نعرے لگارہے تھے ’’نہ بکنے والا، نہ جھکنے والا نواز شریف، ہمارا پیارا پیارا نواز شریف، میاں دے نعرے وجن، دشمن آگے بھجن گے‘‘ وزیراعظم تقریر کرنے کے لئے نمودار ہوئے تو حاضرین نے ’’دیکھو دیکھو کون آیا، شیر آیا شیر آیا‘‘ کے نعروں سے پنڈال کو سر پر اٹھالیا۔  پاکستان میں چین کے قائم مقام سفیر زائو لائجان نے اردو میں تقریر شروع کرتے ہوئے کہا کہ السلام علیکم سکھر اور چند جملوں کے بعد انگریزی میں اپنا مافی الضمیر بیان کیا۔ حزب اختلاف کے ایجی ٹیشن کے تناظر میں ترقیاتی مقاصد کے لئے وزیراعظم نوازشریف کے پی اور بلوچستان کے دورے کے بعد سندھ کے اولین دورے پر پہنچے تھے اس دوران وہ بہت مسرور دکھائی دے رہے تھے انہوں نے عوام کو باور کرایا کہ وہ عظیم اور روشن پاکستان بنا کر دم لیں گے انہوں نے ملک بھر میں تعمیر و ترقی، سڑکوں اور موٹرویز بنانے کا جو خواب دیکھا تھا وہ پورا ہوتا نظر آرہا ہے۔ وزیراعظم نے اپنی حکومت کی خدمات اور کامیابیاں ایک ایک کرکے شمار کیں تو حاضرین نے ہاتھ اٹھا اٹھا کر ان کی تصدیق کی۔ وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے اپنے سینے میں تکلیف کا حوالہ دیکر تقریر نہ کرنے کی وزیراعظم سے پیشگی اجازت حاصل کرلی تھی تاہم پاکستان مسلم لیگ نون سندھ کے صدر اسماعیل راہو، سیکرٹری جنرل سینیٹر نہال ہاشمی اور وفاقی سیکرٹری مواصلات خالد مصور چوہدری نے بھی خطاب کیا۔
تازہ ترین