سوات(نمائندہ جنگ، ایجنسیاں) پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ عمران خان کے امریکا مخالف بیانات محض ڈرامہ ہیں، امریکا نے اڈے نہیں ایئر اسپیس مانگی جو حکومت نے دیدی، عوام سے جھوٹ بولتے ہو، قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس سے پتا چلا عمران کی کوئی اہمیت نہیں، وہ پاکستان کی سیاست کا وہ غیر ضروری حصہ ہیں،مسلم لیگ (ن) کے صدر و اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے کہا ہے کہ لوگو!گھبراؤ اور عمران کو بھگاؤ کا نعرہ لگانے آیا ہوں، عمران خان نے معیشت تباہ، لوگوں کو بے روزگا ر کر دیا، پارلیمنٹ میں عمران کی سیٹ ایسے خالی ہوتی ہے جیسے عوام کی جیب، جتنی مہنگائی آج ہے ملکی تاریخ میں اتنی پہلے کبھی نہیں ہوئی،اس نئے پاکستان سے تو پُرانا بہت بہتر تھا، پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا کہ حکومت کی کوئی منزل نہیں، عوام کا پیٹ تقریریوں سے بھرنے کی کوشش کی جارہی ہے،قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے کہا کہ افغانستان کی صورتحال تشویشناک ہے مگرحکمرانوں کو ذرا فکر نہیں۔ان خیالات کا اظہار پی ڈی ایم کے رہنمائوں نے سوات میں بڑے احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پرجمعیت اہل حدیث کے سربراہ سنیٹر ساجد میر، انجینئرامیرمقام، مولانا عبدالغفورحیدری، راشد سومرو، سکندرحیات شیرپاؤ، جمعیت علمائے پاکستان کے جنرل سیکرٹری انس نورانی اور دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔ بطور اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نےپی ڈی ایم کے پہلے بڑے احتجاج جلسے سے خطاب کیا۔ پی ڈی ایم سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ عمران خان کی حکومت بنانے سے قبل اور بعد میں بھی کوئی اہمیت نہیں، عمران خان پاکستانی سیاست کا غیر ضروری حصہ ہیں، عمران خان آزمائے ہوئے اور چلے ہوئے کارتوس ہیں جنہیں بندوق میں دوبارہ رکھا جارہا ہے۔ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ عمران خان امریکا اور جنرل مشرف کے خلاف بات کررہے ہیں، کہتے ہیں کہ مشرف کے فیصلے غلط تھے تو جب مشرف فیصلے کررہا تھا تو تم نے اس وقت اختلاف کیوں نہیں کیا؟ تم ہی اس وقت مشرف کے سب سے بڑے سپاہی تھے، عمران خان نے ریفرنڈم میں مشرف کا ساتھ دیا اور کہا کہ ملک کے پاس مشرف کے سوا کوئی آپشن موجود نہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم سب جانتے ہیں تم امریکا کے نمائندے ہو اور برطانیہ میں تمہارے جائز اور ناجائز اثاثے موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کی دوستی کا ایک معیار ہے اور اس معیار پر وہی پورا اترتا ہے جو سی پیک کو متنازع بنائے، آپ نے سی پیک کو متنازع بناکر ملکی معیشت کو داؤ پر لگادیا، چین جیسے گہرے دوست کو ناراض کیا جسکی وجہ سے چین آج پاکستان کے بجائے ایران سے معاہدے کررہا ہے۔ فضل الرحمٰن نے کہا کہ عمران خان قوم ، نوجوان اور نئی نسل کو جتنا دھوکا دینا تھا وہ تم دے چکے ہو، عمران خان کے جانے کے دن قریب آگئے ہیں، عوامی پی ڈی ایم کی قیادت میں پرجوش ہیں اور ملک سے اسے ناجائز حکومت کا خاتمہ کرکے ہی دم لینگے، ایک پارٹی کے جانے سے پی ڈی ایم تحریک پر کوئی اثر نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ عمران خان سن لیں کہ امریکا نے اڈے مانگے کب ہیں جو وہ چاہتا تھا وہ آپ دے چکے ہیں ۔ کراچی ائیرپورٹ اور فضابھی دے چکے ہو ۔ انہوں نے کہاکہ اسٹیبلشمنٹ اور اداروں کی جانب سے ناجائز حکومت کی تائید کررہے ہیں تو کل ادارے بھی اسکے زمرے میں آئینگے۔ انہوں نے کہاکہ علماء کو خریدنے کی کوشش کی گئی مگر داڑھی اور پگڑی والوں نے ان کی تمام چالیں مسترد کردیں۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف نے کہا کہ مہنگائی،بے روزگاری اورموجودہ نظام کیخلاف پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے انقلاب ناگزیر ہوچکی ہے، نواز شریف نے ملک سے اندھیرے ختم کئے،عمران خان نے معیشت تباہ، لوگوں کو بے روزگا ر کر دیا،جتنی مہنگائی آج ہے ملکی تاریخ میں اتنی پہلے کبھی نہیں ہوئی،اس نئے پاکستان سے تو پُرانا بہت بہتر تھا، عمران نیازی نے کہا تھا جب وزیراعظم چور ہو تو ڈالر مہنگا ہوتاہے۔ انہوں نے کہا کہ میں آپ کو یہ بتانے آیا ہوں کہ نواز شریف کی قیادت میں 2013 کے بعد دن رات محنت سے 24 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کی۔انہوں نے کہا کہ میرے کانوں میں عمران خان کے وہ الفاظ گونجتے ہیں کہ خیبر پختونخوا میں ساڑھے 300 منی ڈیم بنا کر صرف خیبرپختونخوا میں نہیں بلکہ پورے پاکستان کو سستی بجلی فراہم کروں گا۔ انھوں نےکہا گھبراؤ اور اس کو بھگاؤ کا نعرہ لگانے آیا ہوں۔ عمران خان کہتے ہیں کشمیرکامسئلہ حل ہو تو ایٹمی قوت کی ضرورت نہیں جوبجگانہ عمل ہے۔عمران نیازی کے 350 بجلی گھروں کی آواز آج بھی میرے کانوں میں گونج رہی ہے۔2017تک 20,20 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ تھی جونوازشریف نے ختم کی۔عمران کی سستی بجلی تو دور کی بات آج مہنگی بجلی بھی نہیں مل رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ 90دن میں کرپشن ختم کرنے والوں کے دعوے محض دعوے ہی نکلے ہیں اور ایک کروڑ نوکریاں دینے والوں نے کروڑوں لوگوں کو بیروزگار کرادیا۔ انہوں نے کہاکہ نواز شریف کے دور میں دوائیاں مفت ملتی تھیں اب لوگ خوارہورہے ہیں۔ شہباز شریف نے کہاکہ چینی اور گندم باہر بھیج کر اور پھر درآمد کرکے کروڑوں ہضم کررہے ہیں۔ پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ حکومت کی کوئی منزل نہیں ، عوام کا پیٹ تقریریوں سے بھرنے کی کوشش کی جارہی ہے ، لوگ ماوارئے عدالت مارے گئے ، لاپتہ ہوئے ، جمہوریت کے نام پر آمریت قائم ہے ، اس دوغلے سسٹم کو جڑ سے اکھاڑنا ہوگا، اپوزیشن مل کر جعلی حکومت کو دھکا دے اور حقیقی جمہوریت کی راہ ہموار کی جائے۔ قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے کہا کہ افغانستان کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے لیکن بدقسمتی سے ہمارے حکمرانوں کو اس صورتحال کی ذرابھی فکر نہیں۔ انہوں نے کہاکہ تقریروں سے ملک کی پالیسی نہیں بنائی جاسکتی ۔اس لئے وقت کی ضرورت کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک پیج پر جمع کرکے واضح پالیسی بنائی جائے۔انہوں نے کہاکہ عوام اس وقت مہنگائی اور بے روزگاری کی چکی میں پس رہے ہیں جبکہ حکمران آج بھی معیشت کی بہتری اور خوشحالی کے دعوے کرکے نہیں تھکتے، وقت کا تقاضا ہے کہ عوام اس بار انتخابات میں پی ڈی ایم کو کامیاب کرائے۔انہوں نے کہاکہ ہم سمجھتے کہ موجودہ حکمرانوں کو گھر بھیجنے کا وقت آگیا ہے اور عوام چاہتے ہیں کہ ان نااہل حکمرانوں سے نجات پالیں۔ پروفیسر ساجد میرنےکہاکہ مہنگائی نے عوام کا جینامحال کردیاہے۔عوام کے ساتھ کئے وعدے ایفاتو دور کی بات آج مہنگائی سے پچاس فیصد لوگ خط غربت سے نیچے زندگی گزارنے پر مجبور کردیاگیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پی ڈی ایم ایک قوت ہے جنہوں نے جاناتھا وہ چلے گئے ہیں اور اب یہ اتحاد اپنی منزل مقصود پر پہنچ کررہے گا۔انہوں نے کہاکہ سلیکٹڈ اور جعلی حکمرانوں کو گھر جانا ہوگا۔