سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری نے شادی کی تقریب میں اذان سمیع کیساتھ وائرل ڈانس ویڈیو پر تنقید کرنے والوں کو کھری کھری سنادیں۔
بشریٰ انصاری کو بہن سنبل شاہد کے انتقال کے کچھ عرصے بعد ہی ایسے ڈانس کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا جارہا تھا جس پر انہوں نے تفصیلی جواب دیا ہے۔
اداکارہ نے لکھا کہ ’میں گزشتہ 3 ماہ سے شدید غم میں مبتلا ہوں، اور شاید یہ غم ہماری آخری سانسوں تک ہمارے ساتھ رہے گا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’گزشتہ دنوں فیملی کی ڈھولکی میں مجھ سے میرے دوستوں نے اصرار کیا کہ میں اب اس دُکھ اور غم سے نکلوں، سلطانہ صدیقی میری رہنما اور ماں کا درجہ رکھتی ہیں لہذا ان کی خوشی میں شامل ہونے کیلئے اور ڈھولکی میں اپنی موجودگی ظاہر کرنے کے لیے 2 منٹ اذان سمیع کیساتھ ڈانس کیا۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اس معاملے پر لوگوں نے جو تنازع کھڑا کیا ہے اس نے مجھے شدید رنجیدہ کردیا ہے، ہمارے معاشرے میں ایسا کیوں سوچا جاتا ہے کہ ایک خاتون 50 برس کی ہوگئی ہے تو وہ اپنے دل کی نہیں سُن سکتی، جو اس کا دل چاہتا ہے وہ نہیں کرسکتی‘
بشریٰ انصاری نے کہا کہ ’مجھے سمجھ نہیں آتا کہ لوگ ہمیں ناخوش ہی کیوں دیکھنا چاہتے ہیں، کیا مشہور لوگوں کو خوش ہونے کا کوئی حق نہیں ہے؟‘
اداکارہ نے کہا کہ یہ زندگی انجوائے کرنے کی ایک بہترین عمر ہے، میں نے زندگی میں بہت کچھ حاصل کرلیا ہے اور میری عمر بھی 60 برس سے زائد ہے لہذا مجھے یہ نہ بتائیں کہ مجھے کیا کرنا ہے۔
انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ میں یہاں کسی کے کسی سوال کا کوئی جواب دینے نہیں آئی کیونکہ میں کسی کو جوابدہ نہیں ہوں۔
بشریٰ انصاری نے ٹرولرز کو یہ مشورہ بھی دیا کہ وہ کسی کیدل آزاری کرنے سے گریز کریں کیونکہ اسلام میں یہ قبیح گناہ ہے۔